چیف جسٹس قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں، مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر کی عمر عطا بندیال پر سخت تنقید۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ چیف جسٹس صاحب! آپ اب عدلیہ ہی نہیں ، آئین و قانون نظام انصاف اور ملکی سلامتی کے لئے خطرہ بن چکے ہیں۔
جمعہ کے روز اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پیغام جاری کرتے ہوئے مریم نواز شریف نے لکھا ہے کہ "چیف جسٹس ہونے کا مطلب ریاست کو اس شخص کی غلامی میں دینا نہیں جس نے اپنے پالتو غنڈوں کے ذریعے قومی وقار اور ملکی دفاع کی ہر علامت کو جلا کر راکھ کردیا۔”
یہ بھی پڑھیے
مولانا فضل الرحمان کا پیر کے روز سپریم کورٹ کے باہر پرامن احتجاج کا اعلان
مسلم لیگ ن نے ملک گیر احتجاج کی کال دے دی
مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر نے لکھا ہے کہ "ایسے شخص کو کسی بھی مقدمے میں گرفتاری سے روکنا ، اسے شاہی مہمان بنا کر رکھنا ، اس کے نخرے اٹھانا ہر پاکستانی کے علاوہ ان شہیدوں اور غازیوں کی توہین ہے جن کی ہر نشانی پر حملہ کیا گیا۔”
چیف جسٹس ہونے کا مطلب ریاست کو اس شخص کی غلامی میں دینا نہیں جس نے اپنے پالتو غنڈوں کے ذریعے قومی وقار اور ملکی دفاع کی ہر علامت کو جلا کر راکھ کردیا ۔ایسے شخص کو کسی بھی مقدمے میں گرفتاری سے روکنا ، اسے شاہی مہمان بنا کر رکھنا ، اس کے نخرے اٹھانا ہر پاکستانی کے علاوہ ان شہیدوں…
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 12, 2023
رہنما ن لیگ نے مزید لکھا ہے کہ "چیف جسٹس صاحب! آپ اب عدلیہ ہی نہیں ، آئین و قانون نظام انصاف اور ملکی سلامتی کے لئے خطرہ بن چکے ہیں۔”
چیف جسٹس پر سہولت کاری کا الزام لگاتے ہوئے مریم نواز نے لکھا ہے کہ "ملکی تقدیر سے کھیلنے والے ایک دہشتگر کے سہولت کار بننے کے بعد آپ اپنا وقار کھو چکے ہیں- آپ اپنی کرسی کو عمران کی سیاست کے لیے استعمال کر رہے ہیں تو اب سیاسی رد عمل کے لئے تیار رہیں۔”
فتنہ گرفتاری کے ڈر سے عدالت میں چھپا بیٹھا ہے۔ اگر عدالت سے گرفتار کرنا غلط ہے تو کیا ایک مجرم کو عدالت کو اپنی پناہ گاہ بنانے کی اجازت دینا بھی کوئی نیا قانون ہے؟ شرم آتی ہے اس دہرے معیار پر!
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 12, 2023
اپنی تازہ ترین ٹوئٹ میں مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر نے لکھا ہے کہ ” فتنہ گرفتاری کے ڈر سے عدالت میں چھپا بیٹھا ہے۔ اگر عدالت سے گرفتار کرنا غلط ہے تو کیا ایک مجرم کو عدالت کو اپنی پناہ گاہ بنانے کی اجازت دینا بھی کوئی نیا قانون ہے؟ شرم آتی ہے اس دہرے معیار پر!۔”