شاہ محمود قریشی اڈیالہ جیل سے رہا، اہم ترین ایجنڈا لےکر عمران خان کے گھر جائیں گے

ذرائع نیوز 360 کے مطابق وہ پیغام یہ ہے کہ عمران خان کچھ دنوں کے لیے سائڈ لائن ہو جائے اور جو مذاکراتی کمیٹی خان نے شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں بنائی تھی اس کو حکومت کے مذاکرات کرنے کا ٹاسک دیا جائے۔

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی جیل سے رہا ، آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات طے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا شاہ محمود قریشی فواد چوہدری عمران اسماعیل اور محمود مولوی کا فورمولا لے کر عمران خان سے ملنے جائیں گے یا اسٹیبلشمنٹ کا نیا ایجنڈا لے کر جائیں گے۔ نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل میں بی کلاس سیل میں رکھا گیا تھا جہاں تمام سہولتیں میسر تھیں۔

شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل میں ملنے والی سہولتیں

شاہ محمود قریشی ایک ماہ تک اڈیالہ جیل میں رہے۔ انہیں کیا وہی ٹریٹمنٹ ملیں جو پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو مل رہی تھیں یا مل رہی ہیں۔

کیا شاہ محمود قریشی کا سی کلاس سیل میں رکھا گیا تھا ، جہاں نہ بجلی ہوتی ہے اور نہ کھانا وقت پر دیا جاتا ہے ، اگر کھانا دیا بھی جاتا ہے تو انتہائی غیرمعیاری کھانا فراہم کیا جاتا ہے؟۔ اس کا جواب نہیں میں ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

عمران خان پارٹی چھڑوانے کیلیے کارکنان پرڈالا جانے والا دباؤ سامنے  لے آئے

ماضی قریب کے برخلاف رہنما تحریک انصاف جمشید دستی کی انوکھی پریس کانفرنس

انتہائی معتبر ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو جیل کے بی کلاس سیل میں رکھا گیا تھا۔ جہاں بجلی کی سہولت 24 گھنٹے میسر تھی اور جیل مینیو کے مطابق انہیں تین ٹائم ایک معیاری کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔

شاہ محمود قریشی کی ملاقاتیں

ذرائع نیوز 360 جیل کے ابتدائی ایام میں شاہ محمود قریشی کی اپنے اہلخانہ اور بیٹیوں سے ملاقات نہیں ہونے دی گئی تاہم بعدازاں مہر بانو قریشی اور سحر بانو قریشی کو ملاقات کی اجازت دے دی گئی۔ تاہم زین  قریشی کی ملاقات نہیں ہوسکی کیونکہ وہ ملتان تھے۔

شاہ محمود قریشی سے پی ٹی آئی چھوڑ کر جانے والے رہنماؤں فواد چوہدری ، سابق ایم این اے محمود مولوی اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ تینوں رہنماؤں کو شاہ محمود قریشی کو اسٹیبلشمنٹ کا پیغام پہنچایا کہ آپ پی ٹی آئی کی چیئرمین شپ لے لیں اور عمران خان کو سائڈ لائن کردیں۔ جس پر شاہ محمود قریشی نے برجستہ جواب دیا کہ "تم لوگوں نے مجھے پاگل سمجھ رکھا ہے ، وہ خان مجھے ایک منٹ میں نکال باہر کرے گا ، اس لیے یہ ہو نہیں سکتا۔

ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ فواد چوہدری اور دیگر کے فیل ہونے کے بعد اسٹیبلشمنٹ کے کچھ لوگوں نے شاہ محمود قریشی سے جیل میں متعدد ملاقاتیں کیں اور انہیں اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی ہے کہ باہر نکل کر وہ عمران خان سے ملاقات کریں اور ہمارا پیغام پہنچائیں۔

پیغام

وہ پیغام کیا ہے؟۔ ذرائع نیوز 360 کے مطابق وہ پیغام یہ ہے کہ عمران خان کچھ دنوں کے لیے سائڈ لائن ہو جائے اور جو مذاکراتی کمیٹی خان نے شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں بنائی تھی اس کو حکومت کے مذاکرات کرنے کا ٹاسک دیا جائے۔ انتخابات تک یہ کمیٹی فرنٹ پر ہوگی ، عمران خان اس وقت تک پیچھے چلے جائیں۔ ہم نہیں کہہ رہے کہ وہ پارٹی کی چیئرمین شپ سے ہٹ جائے۔

ذرائع نیوز 360 کے مطابق یہ وہ ایجنڈا ہے جو شاہ محمود قریشی عمران خان کے پاس لے کر جائیں گے ، اگر چیئرمین تحریک انصاف اس ایجنڈے پر لبیک کہہ دیتے ہیں تو پی ٹی آئی بچ جائے گی ورنہ فارغ۔

متعلقہ تحاریر