نگراں سیٹ اپ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی ملی بھگت سے آئے گا، شاہ محمود قریشی
سابق وزیر خارجہ اور تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا ہے کہ آنے والے نگراں سیٹ اپ کی نوعیت واضح طور پر بیان کی جاسکتی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نگراں سیٹ اپ کی مشاورت میں پی ٹی آئی کو باہر رکھنا چاہتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے 9 مئی کو توڑ پھوڑ کیس میں عدالت میں پیشی کے بعد ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دو بڑی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) نے عبوری حکومت کے حوالے سے فیصلے کرلیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
اعظم نذیر تارڑ نے قبل از وقت اسمبلی تحلیل کرنے کی افواہوں کو مسترد کر دیا
عون چوہدری، نعمان لنگڑیال مدت کے اختتام تک حکومت کا حصہ رہیں گے، جہانگیر ترین
ان کا کہنا تھا لاہور میں ہونے والے بڑی بیٹھک نے دبئی میں ہونے والی دو بڑوں کی بیٹھک کی توثیق کردی ہے۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نگران سیٹ اپ کے حوالے سے پی ٹی آئی سے مشاورت نہیں کی گئی جبکہ وہ اس وقت ملک سے سب بڑی اسٹیک ہولڈر پارٹی ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ہر کوئی جانتا ہے کہ کیا بات چیت ہوئی” اور اس معاملے پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) کے اندر دیگر جماعتوں کو بھی اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کی تقرری کے حوالے سے کوئی ابہام نہیں کیونکہ دو بااثر شخصیات پہلے ہی فیصلہ کرچکی ہیں۔
ان کا کہنا ہےکہ ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا، الیکشن ایکٹ 2017ء میں سیکشن 9 بہت مبہم ہے، الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن نے دینی ہے۔