کیا عامر لیاقت حسین اگلا سیاسی پڑاؤ تحریک لبیک ہوگا؟
عامر لیاقت کا تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ کو فون، حافظ سعد رضوی کی تعریفوں کے پُل باندھ دیے
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کا اگلا سیاسی پڑاؤ تحریک لبیک ہوگا؟ عامر لیاقت کے ٹوئٹ نے ان کے مداحوں کو تجسس میں مبتلا کردیا۔
عامر لیاقت حسین نے گزشتہ روز ایک ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعدحسین رضوی کی تعریفوں کے پُل باندھ دیے۔
یہ بھی پڑھیے
پی ٹی آئی میں مخصوص لابی کو آگے لایا جارہا ہے، عامر لیاقت حسین
عامر لیاقت اور علی زیدی کے اختلافات ختم، گلے لگالیا
عامر لیاقت نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ بھائی سعد رضوی سے گفتگو ہوئی ماشا اللہ انداز تکلم والد صاحب سے اس حد تک جا ملا ہے کہ لگتا ہی نہیں پیر صاحب سے ہم کلام نہیں تھا۔ عامر لیاقت نے سعد رضوی کو اعلیٰ اخلاق کا پرتو اور بہترین تربیت کا حامل شہزادہ بھی قرار دیا اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔
عامرلیاقت کے ٹوئٹ پرمداحوں نے سیکڑوں تبصرے کیے تاہم پی ٹی آئی کے کھلاڑیوں نے ان پر طعنہ زنی شروع کردی۔ ایک صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ٹکٹ کیلیے منت ترلے کررہے ہوں گے۔
ٹکٹ کے لیے ترلے منتیں کر رہے ہو گے
— Shaan Butt گوجرانوالہ (@ShaanButt20) February 4, 2022
ایک اور صارف نے عامر لیاقت کو خوشامدی قرار دیتے ہوئے لکھا لگتا ہے لگتا ہے کہ عامر بھائی کو مستقبل ٹکٹ کی یقین دہانی کروا دی گئی ہے۔
لگتا ہے کہ عامر بھائی کو مستقبل ٹکٹ کی یقین دہانی کروا دی گئی ہے
خوشآمدی ہمیشہ خوشآمدی ہی رہتا ہے— Muhammad Asif (@M_Asif417) February 4, 2022
لاریب نیازی نامی صارف نے لکھا کہ شاعر اس شعر میں فرمانا چاہ رہا ہے کہ میں اگلی بار ٹی ایل پی جوائن کررہا ہوں۔
شاعر اس شعر میں فرمانا چا رہا ہے کہ میں اگلی بار TLP جوائن کر رہا ہوں ۔
مطلب کہ آپ جلد TLP جوائن کر رہے ہیں
— Laraib NIAZI💎 (@Lareb_bb) February 4, 2022
ایک اور صارف نے لکھا کہ مجھے یقین کہ عامر لیاقت تحریک لبیک کے ٹکٹ کے امیدوار ہیں کیونکہ تحریک انصاف نے تو اب انہیں ٹکٹ نہیں دینا۔
مجھے یقین ھے کہ عامر لیاقت تحریک لبیک کے ٹکٹ کا خواہش مند ھے کیونکہ پی ٹی آئی نے تو دینا نہیں اسے اب
— محمد نعیم اختر (@naeem830) February 4, 2022
ایک اور صارف نے لکھا کہ لگتا ہے کہ ڈوبی کشتی سے چھلانگ لگانے کیلیے نئی کی تلاش جاری ہے۔
لگتا ہے کہ ڈوبتی کشتی سے چھلانگ لگانے کے لئے نئی کی تلاش جاری ہے
— Islam_aur_hum نذیر یاسین (@Islam_aur_hum) February 5, 2022
واضح رہے کہ عامرلیاقت حسین نے اپنا سیاسی کیریئر ایم کیوایم پاکستان کے پلیٹ فارم سے شروع کیا تھا وہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں وزیرمملکت برائے مذہبی امور کے عہدے پر بھی فائض رہے تھے۔
22اکتوبر2016 کو الطاف حسین کی پاکستان مخالف تقریر کے بعد ایم کیوایم زیرعتاب آئی تو عامرلیاقت نے اسے خیر باد کہہ دیا تھا اور تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد 2018 کے انتخابات میں فاروق ستار کو شکست دیکراین اے 245 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے تاہم انہیں تاحال کوئی وزارت نہیں دی گئی ہے۔
عامرلیاقت اکثر و بیشتر پارٹی قیادت سے نظر انداز کیے جانے کا شکوہ کرتے رہے ہیں ، ان کے روٹھنے اور ماننے کا سلسلہ بھی تاحال جاری ہے۔