ممنوعہ یا فارن فنڈنگ کا کیس ہمیں نہیں دبا سکتا ، عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے فنڈنگ کے کیسز نہیں سنے اس سے بڑی جانبداری کیا ہوگی۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ یا فارن فنڈنگ کا کیس ہمیں نہیں دبا سکتا ہے ، عوام میں شعور آگیا ہے ، اب عوام گھر پر بیٹھنے والی نہیں ہے. چاہتے ہیں کہ عمران خان کو نااہل قرار دلوایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا بیداری اور شعور کا بوتل سے نکلا ہوا جن اب واپس نہیں جائے گا۔ قوم ان چوروں اور ان کے پیچھے کھڑے لوگوں کے کنٹرول سے نکل چکی ہے۔ سارا ڈرامہ قوم کو غلام رکھنے کےلیے کیا گیا۔ وزیراعظم اور اس کے بیٹے کے اوپر 24 ارب روپے کے کیسز ہیں۔ 2017 میں قانون بنا کہ بیرونی کمپنی سے پیسے نہیں لے سکتے۔ قانون کے مطابق 2012 میں بیرونی کمپنی سے پیسے آسکتے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

غلامی سے نجات کا بھاشن دینے والا خود بیرونی طاقتوں کا غلام ثابت ہوا، مریم نواز

سیاستدانوں سے 35 سال کا حساب مانگا جاتا ہے مارشل لاء والوں سے کوئی نہیں پوچھتا، سید خورشید شاہ

عمران خان کا کہنا تھا کہ ووٹن کرکٹ کلب کا مالک عارف نقوی تھا۔ عارف نقوی نے میچ فیسٹیول کرایا ، اور پھر کھانا کھایا جس میں پیسے اکٹھے کیے گئے۔ 2012 میں ہم نے پیسے لیے اور ہم پر چارج 2018 میں لگتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ووٹن کرکٹ کلب سے ہم نے پیسے لیے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین کا کہنا تھا الیکشن کمیشن نے ان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی ، کبھی کسی چور کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی ہے، اب قوم میرے ساتھ مل کر ان سب کے خلاف جدوجہد کرنا ہوگی۔ ذاتی انا اور مفادات کی خاطر ملک کو تباہی کی جانب دھکیلا جارہا ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کی جائے گی عوام کو سمجھنا ہوگا ۔ یہ کنٹرول کے طریقے ہیں کہ کسی طرح ان کو کنٹرول کرلیں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا ایک سرٹیفکیٹ اور ایک بیان حلفی میں کیا فرق ہوتا ہے اسے سمجھنا ہو گا ، شہباز شریف نے عدالت کو حلف دیا کہ نواز شریف واپس آجائیں گے۔ اسے حلف کہتے ہیں۔ سرٹیفکیٹ بالکل مختلف ہوتا ہے .

متعلقہ تحاریر