راولپنڈی جلسے میں عمران خان کے نیوٹرلز سے کڑے سوالات

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ان کی نااہلی سمیت جو بھی منصوبہ بندی کی جارہی ہے اس کا پاکستان کو نقصان پہنچے گا۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز گل پر تشدد ہو یا میرے گھر آنے جانے والوں سے پوچھ گچھ ہو ، جس معاملے پر اسلام آباد پولیس سے پوچھتے ہیں کہ آپ یہ کیوں کررہے ہیں ؟ تو جواب آتا ہے کہ ہمیں پیچھے سے حکم ملا ہے؟ میں نیوٹرلز سے پوچھتا ہوں کہ اگر یہ آرڈرز آپ دے رہے تو واضح طور پر بتا دیں؟

راولپنڈی کے لیاقت باغ میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا میں "نیوٹرلز” سے پوچھتا ہوں کہ انہوں نے ‘غیر ملکی فنڈڈ’ کے ذریعے عدم اعتماد کی تحریک کامیاب کرا کے مجھے پارلیمنٹ سے کیوں نکلوایا۔ عمران خان کا کہنا تھا میرا قصور صرف یہ ہے کہ میں "امپورٹڈ” حکومت کو قبول نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

افغانستان سے متعلق وزیر داخلہ کا بیان ، رانا ثناء کو لینے کے دینے پڑ گئے

جنسی زیادتی سے شہباز گل کی بدنامی کیسے ہوئی؟ غریدہ فاروقی سے سوال

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا اب اس سارے کھیل میں پیمرا بھی شامل ہو گیا ہے۔ بتایا جائے عمران خان نے کیا کیا ہے؟

پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا جو لوگ ان کی رہائش گاہ پر ان کی حمایت کے لیے آتے ہیں انہیں ایجنسیوں سے فون آتے ہیں، وہ پوچھتے ہیں کہ وہ وہاں کیوں گئے ہیں۔ "میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ غیر جانبدار ہیں یا نہیں؟ اگر نیوٹرلز ہیں تو آپ اس ملک کو اتنا نقصان کیوں پہنچا رہے ہیں؟ آپ موجودہ حکومت کے ساتھ کیوں کھڑے ہونا چاہتے ہیں؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ قوم ان لوگوں پر یقین کرے گی جنہوں نے پچھلے 30 سالوں سے اس قوم کو صرف لوٹا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ "جب پولیس نے پی ٹی آئی کے 25 مئی کے جلسے میں موجود لوگوں پر تشدد کیا ، تو انہوں نے بتایا کہ انہیں ایسا کرنے کا حکم ملا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ نیوٹرلز کے دباؤ میں تھے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اپنے تمام فیصلے پی ٹی آئی کے خلاف دے رہے ہیں کیونکہ وہ مجھے نااہل قرار دینا چاہتے ہیں، لیکن جب ان سے پوچھا جاتا ہے تو جواب ملتا ہے کہ وہ ’’بوٹوں‘‘ کے دباؤ میں ہیں۔

نیوٹرلز کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ "شہباز گل کے معاملے میں جو کچھ ہورہا ہے ، اس کا سارا الزام آپ پر لگایا جائے گا کیونکہ جب پولیس سے پوچھا جاتا ہے تو وہ جواب دیتی ہے کہ ان پر نیوٹرلز کا دباؤ ہے۔

عمران خان کے خطاب کے دوران ایک ویڈیو کلپ بھی چلایا گیا جس میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں کو فوج اور عدلیہ کے خلاف بیانات دیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ شہباز گل کے ساتھ مختلف سلوک کیوں کیا جا رہا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ”میں آج یہ سب اس لیے کہہ رہا ہوں کہ مجھے ان کا منصوبے کا علم ہے ، میں جانتا ہوں کہ مسٹر وائی کیا منصوبہ بنا رہے ہیں ، لیکن میں آج آپ کو بتاتا چلوں کہ آپ مجھے جیل میں بھی ڈال دیں گے تب بھی میں پیچھے ہٹنے والا نہیں ہوں ، میں کبھی ملک سے باہر نہیں جاؤں گا، میں جب تک زندہ رہوں گا اسی ملک میں رہوں گا اور مروں گا بھی اسی ملک میں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی نااہلی سمیت جو بھی منصوبہ بندی کی جارہی ہے پاکستان کو نقصان پہنچے گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو دیوار سے لگایا گیا تو ملک کو سری لنکا جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "اگر ہم ایک طرف ہٹ جاتے ہیں تو ان لوگوں کو ملک کے موجودہ حالات کو مزید خراب کرنے سے کون روکے گا؟ اس سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے آزادانہ اور شفاف انتخابات”۔

انہوں نے کراچی میں این اے 245 کے ضمنی انتخاب میں کامیابی پر اپنی پارٹی کے کارکنوں اور حامیوں کو پیشگی مبارکباد بھی دی۔

متعلقہ تحاریر