عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں ملی نااہلی ابھی صرف ‘ٹپ آف دا آئس برگ’ ہے، مریم نواز
مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا ہے لانگ مارچ سے متعلق کیس عدالت میں ہے عدالت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ جلسے جلوسوں میں جھوٹ پر جھوٹ بولا جارہا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ایک مرتبہ پھر سے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ نواز شریف بہت جلد اپنے ملک میں اپنے لوگوں کے درمیان ہوں گے۔ لانگ مارچ سے متعلق کیس عدالت میں ہے عدالت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ جلسے جلوسوں میں جھوٹ پر جھوٹ بولا جارہا ہے۔ ڈی جی آئی ایس آئی کو ادارے کی خاطر سچ بتانے کے لیے میدان میں آنا پڑا۔
لندن میں براہ راست پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز شریف کا کہنا تھا ڈی جی آئی ایس آئی اپنی تصویر اور ویڈیو تک منظرعام پر نہیں آنے دیتے تھے ، مگر سچ بتانے کےلیے ڈی جی آئی ایس آئی کو میدان میں آنا پڑا ، عمران خان نے دوست ممالک کو دشمنوں کی صف میں کھڑا کردیا ہے۔ یہ حکومت ختم نہیں کرسکا ، الیکشن کی تاریخ نہیں لے سکا تو لانگ مارچ شروع کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
اگر کرپٹ کے ساتھ کھڑے رہو گے تو تم بھی کرپٹ کہلاؤ گے ، عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ پر ایک اور وار
آرمی چیف اعظم سواتی پر تشدد کرنے والے میجر اور بریگیڈیئر کے خلاف ایکشن لیں، عمران خان کا مطالبہ
مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا جو جھوٹ بولے گئے اس سے پاکستان کی سلامتی داؤ پر لگ گئی ہے ، انہوں نے سوچا جلسے جلوس کرکے دباؤ بڑھاتے ہیں ، ان کے جلسے جلوسوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ نومبر میں آرمی چیف کی تقرری پر اثرانداز ہوا جائے ، آرمی چیف کی تقرری سے عمران خان کا کچھ لینا دینا نہیں ہے ، اس کے لانگ مارچ کا ایک ہی ہدف ہے کہ آرمی چیف کی تقرری نہ ہونے پائے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ سازش کا بیانیہ انہوں نے گھڑا اور ایک کے بعد ایک جھوٹ بولا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بندہ ثابت شدہ منی لانڈر بن کر سامنے آئے گا، تقریباً 50 کروڑ روپے کے تحائف چوری کرکے بیچے گئے ، ابھی تو وہ ہیرے کا سیٹ بھی سامنے آئے گا جو چوری کرکے دبئی میں بیچا گیا تھا ، دو کروڑ میں توشہ خانہ سے ایک زیور خرید کر دبئی میں 22 کروڑ میں فروخت کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اداروں پر میری تنقید اور عمران خان کی تنقید میں بڑا واضح فرق ہے ، میں نے بھی اداروں پر تنقید کی مگر اصلاح کے لیے کی۔ تنقید کا بھی کوئی معیار ہونا چاہیے ، عوام کو اس کا اصل چہرہ نظر آگیا ہے ، اس کو لگتا ہے جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کیا جاسکتا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کے جس کیس میں وہ نااہل ہوا ہے یہ تو ابھی ٹپ آف دا آئس برگ ہے۔ ابھی تو ایک اور بہت بڑا اسکینڈل سامنے آنے والا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا میری اپیل میں ججز کے ریمارکس تھے کہ نواز شریف کا کوئی جرم ثابت نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا جب نواز شریف میدان میں واپس آئے گا تو پھر تمہیں پتا چلے گا ، نواز شریف کو تو لیول پلیئنگ فیلڈ ملی ہی نہیں جس کے نام سے پارٹی چلتی ہے ، تمہارا سب سے بڑا مخالف تو ابھی میدان میں ہے ہی نہیں۔
نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا حکومت ہاتھ سے جاتے دیکھی تو آرمی چیف کو کہنے لگا کہ مجھے گھر نہ بھیجیں تاحیات توسیع لے لیں ، ایسے شخص کو سچ قوم کو سامنے بتانا پڑا تو اندازہ لگائیں کہ کیسی سنگینی ہو گی ، آپ سے صرف آئین و قانون کی بات کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس شخص سے پوچھا جائے کہ کیا تمہیں اسٹیبلشمنٹ نے کہا تھا کہ پنکی پیرنی کو اپنا فرنٹ مین بناؤ؟ کیا تمہیں اسٹیبلشمنٹ نے کہا تھا کہ توشہ خانہ سے تحائف لو؟ آپ کی سیاست کی اے بی سی غلط ہے کیونکہ آپ کے کوچ جنرل پاشا اور جنرل ظہیر ہیں۔ جو شخص خونی انقلاب کی بات کرتا ہے اس کی بات کیوں سنیں؟ یہ چاہے دو لاکھ بندے لے آئے اس کی بات نہیں سنیں گے۔ جن پر آپ تنقید کررہے ہیں وہ اس ملک کے محافظ ہیں آپ کے بنی گالہ کے نہیں۔
معیشت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قدر میں 25 سے 26 روپے کمی ہوئی یہ مسلم لیگ ن کی کارکردگی کی بدولت ہے ۔ جب سے اسحاق ڈار واپس آئے ہیں ڈالر کو بریک لگ گئی ہے ۔ نواز شریف کی نااہلی کے بعد ملک منہ کے بل گر پڑا۔ پاکستان کو جو ڈاؤن فال شروع ہوا اس کو آج تک بریک نہیں لگی۔