مریم نواز کی عمران خان پر شدید تنقید ، سربراہ پی ٹی آئی کو قصہ پارینہ قرار دے دیا

ن لیگ کی نائب صدر نے تحریک انصاف کے سربراہ کے لانگ مارچ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ اب ماضی کا قصہ بن چکے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سابق وزیراعظم عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اب ماضی کا قصہ بن گئے ہیں۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے لندن میں طویل پریس کانفرنس کی۔ جس میں انہوں نے عمران خان کے لانگ مارچ اور سیاسی چالوں کے حوالے سے اتحادی حکومت کے موقف کی کھل کر ترجمانی کی۔

یہ بھی پڑھیے

مارشل لا لگانا ہے تو لگادیں مجھے نہ ڈرائیں، عمران خان

رہنما تحریک انصاف علی امین گنڈاپور نے وزیر داخلہ کو قاتل قرار دے دیا

ن لیگی حکومت کے موقف کی ترجمانی کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان دھونس دھمکی اور مختلف ہتھکنڈوں سے اداروں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں ، ان کا مقصد نومبر میں نئے آرمی چیف کی تقرری میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ بڑھانا ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا عمران خان ایک مرتبہ پھر سے اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل کرنے کے لیے مختلف بیانیے ترتیب دے رہے ہیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ‘عمران خان کا یہ کہنا کہ وہ بیک ڈور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں ہیں ، اصل میں لانگ مارچ میں شامل اپنے حامیوں کو بےوقوف بنانے کی ایک کوشش ہے۔

ن لیگ کی نائب صدر کا کہنا تھا عمران خان نے آرمی چیف سے ملاقات کی ، مگر قوم سے چھپایا ، ڈی جی آئی ایس آئی نے انکشاف کیا تو حقیقت کھل کر سامنے آگئی کہ وہ رات کو اندھیرے میں بند دروازوں کے پیچھے ان سے ملتا ہیں اور دن کے اجالے میں دھمکیاں دیتے ہیں۔

رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی مایوسی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کیونکہ ان کی توقع کے برعکس لانگ میں اتنی تعداد میں لوگ شریک نہیں ہوئے جس کی وہ امید لگائے بیٹھے تھے۔

مریم نواز شریف کا کہنا تھا ڈی جی آئی ایس آئی اپنی تصویر اور ویڈیو تک منظرعام پر نہیں آنے دیتے تھے ، مگر سچ بتانے کےلیے ڈی جی آئی ایس آئی کو میدان میں آنا پڑا ، عمران خان نے دوست ممالک کو دشمنوں کی صف میں کھڑا کردیا ہے۔ یہ حکومت ختم نہیں کرسکا ، الیکشن کی تاریخ نہیں لے سکا تو لانگ مارچ شروع کردیا۔

انہوں نے کہا کہ اس شخص سے پوچھا جائے کہ کیا تمہیں اسٹیبلشمنٹ نے کہا تھا کہ پنکی پیرنی کو اپنا فرنٹ مین بناؤ؟ کیا تمہیں اسٹیبلشمنٹ نے کہا تھا کہ توشہ خانہ سے تحائف لو؟ آپ کی سیاست کی اے بی سی غلط ہے کیونکہ آپ کے کوچ جنرل پاشا اور جنرل ظہیر ہیں۔ جو شخص خونی انقلاب کی بات کرتا ہے اس کی بات کیوں سنیں؟ یہ چاہے دو لاکھ بندے لے آئے اس کی بات نہیں سنیں گے۔ جن پر آپ تنقید کررہے ہیں وہ اس ملک کے محافظ ہیں آپ کے بنی گالہ کے نہیں۔

مریم نے دعویٰ کیا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت کرنا چھوڑ دیتی ہے اور غیر سیاسی رہتی ہے تو یہ نواز شریف کے بیانیے کی جیت ہے ، جنہوں نے ہمیشہ اداروں کی بات کی جو صرف آئینی کردار ادا کررہے ہیں۔

مریم نواز کی پریس کانفرنس پر نقطہ چینی کرتے ہوئے ایک صحافی نے ان کی پریس کانفرنس کا ایک کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "مریم نواز کی لندن میں پریس کانفرنس عمران خان کے خطاب کی وجہ سے تاخیر سے شروع ہوئی۔ عمران خان کے ذکر سے شروع ہوئی۔ تمام بات چیت عمران خان پر ہوئی۔ عمران خان پر ختم ہوئی اور مریم نواز کہتی ہیں کہ عمران خان ماضی کا قصہ ہے۔”

صحافی فرید احمد قریشی نے سوال کیا کہ عمران خان کو ماضی کی یاد کیسے کہہ سکتے ہیں؟

متعلقہ تحاریر