وزیرآباد حملے میں عمران خان کو قتل کرنے کوشش کی گئی، فواد چوہدری

رہنما تحریک انصاف فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ 3 نومبر کو وزیرآباد میں عمران خان پر حملہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا ، حملے کا مقصد چیئرمین تحریک انصاف کو قتل کرکے سیاسی افراتفری پھیلانا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ وزیرآباد حملے میں عمران خان کی جان لینے کی کوشش کی گئی ، جبکہ اس کوشش کے دوران ہمارا ایک کارکن معظم شہید بھی ہوگیا۔

وزیرآباد میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر حملے کے تناظر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف فواد حسین چوہدری کا کہنا تھا کہ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ تین اطراف سے حملہ کیا گیا۔ تین تاریخ کو عمران خان پر حملہ کیاجاتا ہے ، ڈی پی او گجرات نے کیمرہ ایس ایچ او کو دیا کہ حملہ آور کی ویڈیو بنانے کا کہا۔

یہ بھی پڑھیے

تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے نظام انصاف پر سوالات اٹھا دیئے

عمران خان نے اعتماد کے ووٹ کو کامیاب کرانے کے لیے اراکین پنجاب اسمبلی کو ٹاسک سونپ دیا

فواد چوہدری کا کہنا تھا عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تفصیلات آہستہ آہستہ سامنے آرہی ہیں ، حملے میں عمران خان سمیت 13 افراد زخمی ہوئے۔ یہ ایک منصوبہ بندی کیا گیا حملہ تھا۔ مقصد یہ تھا کہ عمران خان کو قتل کیا جائے اور سیاسی انتشار پھیلایا جائے۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا اس معاملے کی ابتدائی 28 آٹھ 2022 کو ہوا۔ ایک جرنلسٹ ہیں وقار ستی ۔ انہوں نے ایک ٹوئٹ کیا اور بتایا کہ عمران خان کس طرح سے توہین مذہب کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ وہ ٹوئٹ ان کو کس نے بھیجی ، وہ ویڈیو ان کو کس نے بھیجی ، وہ ایڈیٹ کہاں ہوئی۔ یہ سوالات ہیں جن کے جوابات کے لیے وقار ستی کو بلایا گیا لیکن وہ مقدمے میں پیش نہیں ہوئے۔ اس ٹوئٹ کے بعد ان پر پرچہ بھی درج ہوا۔ اس پر عدالت نے اسٹے آرڈر دے دیا گیا اور تفتیش آگے نہ بڑھ سکی۔ وقار ستی کو ویڈیو کس نے بھیجی یا انہوں نے ویڈیو خود بنائی تھی ، امکان یہی ہے کہ انہیں ویڈیو بھیجی گئی تھی۔ وقار ستی پی ایم ایل این کے میڈیا گروپ کے ممبر ہیں۔ اس کے بعد 14 اکتوبر 2022 کو بلکہ اس سے قبل 13 اکتوبر 2022 کو پی ٹی وی کو مریم اورنگزیب سے ہدایت ملتی ہے کہ جاوید لطیف نے ایک اہم پریس کانفرنس کرنی ہے ، اس پریس کانفرنس میں جاوید لطیف نے بھی اسی اسکرپٹ کو فالو کیا جو وقار ستی نے اپنے ٹوئٹ میں کیا تھا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس کے دوران جاوید لطیف الزام لگاتے ہیں کہ عمران خان توہین مذہب کے مرتکب ہوئے ہیں ، انہوں نے پریس کانفرنس میں مذہبی جذبات ابھارنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد مریم نواز 15 اکتوبر 2022 کو اسی طرح کی پریس کانفرنس کرتی ہیں۔ رانا ثناء اللہ 14 اکتوبر 2022 کو جیو نیوز پر آتے ہیں اور وہی گفتگو کرتے ہیں جو وقار ستی اپنی ٹوئٹ اور جاوید لطیف اپنی پریس کانفرنس میں دہرا چکے تھے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا 12 نومبر 2022 کو مسلم لیگ ن اور ایک نامعلوم سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ کی جانب سے ٹرینڈ چلایا جاتا ہے ، توہین رسالت کا مجرم عمران خان۔ اس دوران عمران خان نے دو جلسے کیے اور بتایا کہ کس طرح سے ان پر قاتلانہ حملے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ حملے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کے بعد تین نومبر کو وزیرآباد میں حملہ ہو جاتا ہے ، اب اس حملے کی ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی ہے جس کے مطابق عمران خان پر حملے میں تین حملہ آور ملوث تھے۔ جائے وقوعہ سے 14 گولیاں زمین سے برآمد ہوئی ہیں۔ 12 ایک جگہ سے اور دو ایک جگہ سے جبکہ 9 گولیاں ایک بلڈنگ کے اوپر سے برآمد ہوئی ہیں۔ عمران خان کے گارڈز کی رائفلز کی فرانزک رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے جس سے ثابت ہوا ہے کہ ان کی طرف سےکوئی گولی فائر نہیں کی گئی۔ حملے میں تین قسم کے ہتھیار برآمد ہوئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ تین ملزمان حملے میں ملوث تھے۔

فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ عمران خان پر حملہ کرنے والے ملزم نوید کو قتل کرنے کے لیے شوٹر کا بھیجا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر