ن لیگ میں مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان عباسی کی شکل میں بغاوت سر اٹھارہی ہے؟

میں یہ بات سمجھ گیا ہوں کہ پارٹی میں میری گنجائش بہت محدود رہ گئی ہے، وقت آنے پر دوستوں سے مشورہ کرکے فیصلہ کرلوں گا، مفتاح اسماعیل:سلیمان شہباز کو کسی کو جوکر کہنے کا اختیار نہیں،وہ اپنی ٹوئٹ کی وضاحت کریں، شاہد خاقان عباسی

کیا مسلم لیگ ن میں مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان عباسی کی شکل میں بغاوت سر اٹھانے لگی ہے؟ مفتاح اسماعیل نے دوستوں کے مشورے سے پارٹی چھوڑنے کا اشارہ دے دیا۔

سابق وزیراعظم اور سینئر نائب صدر مسلم لیگ ن شاہد خاقان عباسی نے سلیمان شہباز کیجانب سے مفتاح اسماعیل کو جوکر کہنے  کو نامناسب قرار دیدیا۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت کو 8 نہیں ڈیڑھ ماہ ہوئے ہیں، سہولت کاری نومبر کےبعدختم ہوئی، جاوید لطیف

مجھے نااہل کیا گیا تو لوگ میرے نظریے کو ووٹ دیں گے، عمران خان

سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل ہم نیوز کے پروگرام”ہم مہر بخاری کے ساتھ“میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ”میں یہ بات سمجھ گیا ہوں کہ پارٹی میں میری گنجائش بہت محدود رہ گئی ہے،سچی بات یہ ہے کہ میں اس وقت اتنی عجلت میں نہیں ہوں، نہ الیکشن آرہا ہے نہ کوئی چیز ہورہی ہے،اس وقت یہ فیصلہ کرنے کی کیا ضرورت ہے، وقت پر دوستوں سے مشورہ کرکے فیصلہ کرلیں گے“۔

مہربخاری نے سوال کیا کہ پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ آپ خود کریں یا یہ فیصلہ بھی انہیں کرنا پڑے گا؟مفتاح اسماعیل نے کہاکہ” بھئی اگر وہ نکالنا چاہتے ہیں تو نکال دیں ، میرا نہیں خیال کہ میں نے ایسی کوئی چیز کہی ہے کہ وہ نکالیں گے“۔

مہر بخاری نے سوال کیا کہ”پارٹی کے یوتھ ونگ کے صدر 60 سالہ کیپٹن صفدر ہیں، بالکل تعجب نہیں ہوتا یا اچھا لگتا ہے؟“۔ مفتاح اسماعیل نے اس سوال پر زور دار قہقہہ لگایا اور کہاکہ”مجھے نہیں معلوم اس سوال پر کیا کہنا ہے“۔

دوسری جانب سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم شہبازشریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی جانب سے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کو جوکر کہنے کو نامناسب قرار دیدیا۔

ڈان نیوز کے پروگرام”لائیو ود عادل شاہزیب “ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ”سلیمان شہباز کی جانب سے کی جانے والی ٹوئیٹ مناسب نہیں، ان کو کسی کو جوکر کہنے کا اختیار نہیں، سلیمان شہباز اپنی ٹوئٹ کی وضاحت کریں“۔

کسی اور پارٹی میں شمولیت سے متعلق سوال پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ” مسلم لیگ ن سے سیدھا گھر  ہی جاؤں گا“۔ایک سوال پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میاں نوازشریف کو ملک واپس آنا چاہیے لیکن  واپسی کا فیصلہ انہیں اور ان کے ڈاکٹرز کو کرنا ہے۔

شاہد خاقان  عباسی نے ایک سوال پر حکومتی کی معاشی ٹیم کی سربراہی سے انکار کردیا۔انہوں نے کہاکہ وہ کسی حکومتی عہدے کے خواہش مند نہیں ہیں، پارٹی میں نوجوان  لوگ ہیں، انہیں موقع دینا چاہیے اور قابلیت حاصل کریں، میں پارٹی سے ناراض نہیں ہوں۔

متعلقہ تحاریر