ترکیہ میں زلزلے کے بعد مشکلات میں پھنسے پاکستانی طالب علم کا نوحہ

ترکیہ میں موجود پاکستانی طالب علم شکیب الحسن نے سوشل میڈیا پوسٹ میں زلزلے کے بعد ترکیہ کے حالات سے آگاہ  کرتے ہوئے بتایا کہ یہاں صورتحال بہت خراب ہے، انہوں نے کہا کہ پولیس نے طالب علموں کو عارضی مرکز منتقل کردیا ہے تاہم آگے کا کچھ پتا نہیں کیا ہوگا

ترکیہ  میں زلزلے کے باعث مشکلات پھنسے پاکستانی طالب علم اور یوٹیوبر شکیب الحسن نے مدد کی اپیل کردی ہے۔ طالب علم نے بتایا کہ زلزلے سے ترکی میں  تباہی مچ گئی ہے ۔

ترکیہ میں موجود پاکستانی طالب علم اور یوٹیوبر شکیب الحسن نے سوشل میڈیا پوسٹ میں زلزلے کے بعد ترکیہ کے حالات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہاں صورتحال بہت خراب ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

ترکیہ اور شام میں تباہ کن  زلزلے سے اموات 4825 تک جاپہنچیں

شکیب الحسن نے لکھا کہ میرا تعلق پاکستان سے ہے اور میں یہاں اپنی گریجویشن کی تعلیم مکمل کررہاہوں جبکہ ساتھ ساتھ یوٹیوب پر اپنا ایک چینل بھی چلاتا ہوں۔

پاکستانی طالب علم نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ زلزلے کے بعد ترکی میں صورتحال بہت بدتر ہوچکی ہے۔ ہرشخص خوفزدہ ہے جبکہ ہم طالب علم زیادہ خوف کا شکار ہیں۔

شکیب الحسن نے بتایا کہ جس ہاسٹل میں میری رہائش تھی جو عمارت بھی انتہائی کمزور ہوکر گرنے کے در پر تھی تاہم پولیس حکام نے فوری مدد فراہم کرکے عارضی مرکز میں بھیج دیا ہے ۔

پاکستانی طالب علم نے بتایا کہ اس کی رہائشی عمارت سیل کردی گئی ہے جبکہ تمام طالب علموں کو عارضی مرکز منتقل کیا گیا ہے تاہم آگے کیا ہوگا اور ہم کہاں جائیں گے، معلوم نہیں ہے۔

ترکیہ میں حصول علم کیلئے موجود پاکستانی طالب علم شکیب الحسن نے بتایا کہ اب تک 1600 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ترکی اور شام میں زلزلے سے تباہی مچ گئی ہے ۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق اموات کی تعداد 4825 تک جاپہنچی ہیں جبکہ آفٹر شاکس کے سلسلے جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اماراتی حکومت فلسطین سے دوری اور اسرائیل سے قربتیں بڑھا نے لگی

ترکیہ میں اب تک 3381افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ شام میں اموات کی تعداد 1444 تک جاپہنچی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اموات 20ہزار تک جاسکتی ہیں۔

ترکیہ اور شام میں گزشتہ روز آنے والے 7.8 شدت کےتباہ کن زلزلے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 25 ہزار افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر