الیکشن کمیشن اِن ایکشن؛ سپریم کورٹ کے انتخابات کے حکم  پر عملدرآمد کیلئے کمربستہ

الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں پنجاب اور خیبر پختونخوا عام انتخابات کمر بستہ ہوگیا ہے ، صدر اور گورنر کے پی سے مشاورت کے بعد وزارت داخلہ اور خزانہ کو سیکیورٹی اور فنڈز کی فراہمی کے لیے خطوط  لکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا

الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) پنجاب اور خیبر پختونخوا میں90 روز کے اندر عام انتخابات کروانے سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کیلئے کمربستہ ہوگیا ہے ۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں ممبران شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت دہری مشکلات کا شکار؛ اسلام آباد میں 120روز میں بلدیاتی الیکشن کا حکم آگیا

چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس میں خیبرپختونخوا اور پنجاب میں انتخابات کروانے کا فیصلہ کرتے ہوئے انتخابی شیڈول 54 روز تک برقرار رکھنے پر اتفاق کیا  گیا ہے۔

کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں خیبرپختونخوا اور پنجاب کے انتخابات کروانے کا فیصلہ کیا تاہم الیکشن کی تاریخ کی تجویز میں رمضان اور عید کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے اجلاس میں دونوں صوبوں میں عام انتخابات  کے حوالے سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی  اور گورنر خیبر پختونوا  غلام  علی  سے مشاورت کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن دونوں صوبوں میں عام انتخابات کیلئے20 ارب روپے کا مطالبہ کرنے گا تاہم وفاق کے عدم تعاون پر آرٹیکل 220 کا استعمال کیا جائے گا ۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے  صوبائی الیکشن کیلئے عملے کی تربیت تین روز میں مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا ہے، اس سلسلے میں  وفاقی سیکرٹیزیز کو خط لکھا جائے گا ۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن پاکستان پنجاب اور خیبرپختون خوا میں عام انتخابات کیلئے وزارت داخلہ اور وزارت خزانہ کو خط لکھ  کر سیکیورٹی اور فنڈز کی فراہمی طلب کرے گا ۔

یہ بھی پڑھیے

پی ڈی ایم حکومت کی اہم اتحادی پیپلزپارٹی نے الیکشن کی تیاری شروع کردی

دوسری جانب سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب میں الیکشن کی تاریخ نہ دینے کے معاملے پر دائر درخواست کو غیرموثر قرار دے دیا ہے ۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 90 روز میں الیکشن کرانے کا حکم دے دیا ہے، ایسے میں توہینِ عدالت کی درخواست کا جواز نہیں رہتا ہے ۔

پشاور ہائی کورٹ نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں  صوبے میں عام الیکشن سے متعلق دائر درخواست  کو غیر موثر قرار دیتے ہوئے اسے خارج کردیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر