اتحادی حکومت کے تمام دعوے، وعدے ناکام،  گزشتہ حکومت سے زیادہ مہنگائی کرڈالی

اتحادی حکومت نے 20 روز  میں عوام پر تین مرتبہ پیٹرول بم گرادیا ج جبکہ 9 مرتبہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا

مسلم لیگ نون  اور ان کی 12 اتحادی  جماعتوں کے بڑے بڑے دعوے  ناکام ہوگئے ۔اتحادی حکومت نے 20 روز  میں عوام پر تین مرتبہ پیٹرول بم گرادیا ج جبکہ 9 مرتبہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جس سے نہ صرف  غریب آدمی بلکہ مالی طور پر مستحکم افراد بھی  شدید متاثر ہورہے ہیں۔

حکومت کی جانب سے اس فیصلے کو ناگزیر قرار دیا جا رہا ہے اور نشاندہی کی جا رہی ہے کہ اس کی وجہ عمران خان کی گزشتہ حکومت کے آخری ایام میں دی گئی سبسڈی ہے لیکن اس کے باوجود موجودہ حکومت کو بھی خاصی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان نے اتوار کی رات 9 بجے ملک گیر احتجاج کی کال دے دی

13 جماعتوں کی  اتحادی حکومت  کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل  کہتے ہیں کہ آج پیٹرول کی فی بیرل قیمت 120 ڈالر ہے جبکہ متحدہ عرب امارات میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 1 ڈالر سے زیادہ ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت اس سے بھی زیادہ ہے مگر جب یہ بات سابق وزیر اعظم  عمران خان  قوم کو بتایا کرتے تھے تو یہ جماعتیں انہیں جھوٹا قرار دیتی تھی ۔

 

مفتاح اسماعیل آج اداس چہرہ بنائے ٹی وی اسکرین  پر قوم کو سابق وزیراعظم عمران خان کے  آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدوں  کے حوالے سے نئی نئی  فلاسفی سمجھا رہے ہوتے ہیں تاہم عوام پوچھنے پر مجبور ہے کہ کیا اگر عمران خان نے آئی ایم ایف سے غلط معاہدے کیے تو یہ اتحادی حکومت کیوں ان معاہدوں کو پورا کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو بقول ان کے  غلط تھے جن سے ملک و قوم کو نقصان پہنچیں کا اندیشہ ہے ۔

مفتاح اسماعیل  نے ایک موقع پر بتایا کہ جب  اتحادی حکومت آئی تو پاکستان مہنگائی کے لحاظ سے تیسرا بڑا ملک تھا  تاہم گزشتہ  دور حکومت کے مقابلے میں آج پیٹرول ،بجلی ، آٹا ،چاول سمیت بنیادی ضروریات کی تمام تر اشیاء  تقریباً دوگنا مہنگی ہوگئیں ہیں اس کا مطلب یہ ہوا کہ آج پاکستان مہنگائی کے حساب سے  دنیا کلا پہلا ملک بن گیا ہے ۔

تحریک انصاف کی حکومت میں جب پیٹرول 150 روپے لیٹر باآسانی دستیاب تھا ،جب آٹا، چینی  سمیت اشیائے خورونوش کی قیمتیں کنٹرول میں تھیں جب موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف  ٹوئٹر ہینڈل پر کہتے تھے کہ آٹا چینی گھی دوائی گیس بجلی پیٹرول معیشت مہنگائی پر بس نہیں چل رہا تو استعفیٰ دینا عمران خان کے بس میں ہے۔استعفیٰ لکھ کر عوام کو فوری ریلیف دیں۔ آج یہی مطالبہ پاکستان کی غربت زدہ عوام ان سے درخواست کر رہی ہے  خدارا ریلیف  دیں ورنہ گھر جائیں۔

 

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات  مریم اورنگزیب گزشتہ سال   اپنی ایک ٹوئٹ میں قوم کو بتا رہی تھیں  کہ اس وقت خطے میں سب سے مہنگا ملک پاکستان ہے۔اس وقت مہنگائی اور بےروزگاری کے عالمی ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں۔قرضے کا عالمی ریکارڈ ٹوٹ رہا ہے۔ روپے کی قدر میں کمی کا عالمی ریکارڈ ٹوٹ رہا ہے ۔پیٹرول کی قیمت کا عالمی ریکارڈ ٹوٹ رہا ہے  مگر آج جب پیٹرول ، ڈیزل  کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوگیا۔ عمران خان دور میں 180 روپے میں ملنے والا ڈالر 210 تک پہنچ گیا  تو مریم اورنگزیب کو سب کچھ بہتر نظر آرہا ہے شاید وزارت ملنے پر  انہیں یہ سب کچھ مفت میں مل رہا ہے تو ان کے حالات بہتر ہوگئے ہیں۔

 

وزیر خزانہ  بار بار  کہتے ہیں عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدے کی خلاف ورزی کی مگر اتحادی حکومت کے فیصلوں کے لگتا ہے جو وعدے عمران خان نے اپنی حکومت میں پورے نہیں کیے وہ اب شہباز شریف کی حکومت پورے کرے گی  ۔ عوام سمجھ رہے ہیں انہیں لایا ہے وہ وعدے پور کرنے کے لیے ہے تاہم اگر ایسا نہیں ہے تو پھر اتحادی حکومت کو آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے پر نظر ثانی کے لیے جانا چایئے تھا ۔عمران خان کے معاہدے غلط تھے تو انہیں پورا کیوں کیا جا رہا ہے ۔

اتحادی حکومت کے بدترین فیصلو ں نے نہ صرف عوام بلکہ ان کے اپنے اتحادیوں کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے ۔  پی پی سینیٹر  مصطفیٰ نواز کھوکھر  اپنی ہی حکومت پر برستے ہوئے کہنے پر مجبور ہیں کہ عام آدمی ہی کیوں سیاسی، عسکری اور عدلیہ پر مشتمل اشرافیہ کی ناکامی کی قیمت ادا کرے؟ اس مذاق کو اب ختم ہونا چاہیے۔ اگر عام آدمی کو کمر کسنے کا کہا جا رہا ہے تو ججوں، جرنیلوں اور سینیئر بیوروکریٹس کی تنخواہیں آدھی کر دینی چاہییں اور تمام مراعات واپس لے لینی چاہییں۔

 

دوسری جانب مہنگائی میں بے انتہا اضافے نے  غربت کی چکی میں پسی عوام کو خودکشی   پر مجبور کردیا ہے ۔ جبکہ روزانہ کمانے والے رکشہ ڈرائیورز اپنے رکشوں کو نذر آتش کرنے لگیں ہیں۔ وہ پوچھ رہے ہیں کہاں ہیں وہ پی ڈی ایم والے جو مہنگائی مکاؤ مارچ کے نام پر گزشتہ سال نکلے تھے ۔ ؟

متعلقہ تحاریر