ملک میں مہنگائی کا 13سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، عوام کی چیخیں نکل گئیں

وفاقی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح 21.3فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے

ملک میں مہنگائی 13 سال کی  بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ مہنگائی کی شرح 21.3فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.8فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات  کے اعداد و شمار کے مطابق  ملک میں مہنگائی کی شرح 21.3فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔  مہنگائی کی شرح میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.8فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیۓ

شوکت ترین کی احسن اقبال پر تنقید، معاشی ترقی کا طریقہ بھی بتایا

پی بی ایس  کی رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 19.8فیصد دیکھا گیا ہے جبکہ  دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 23.6 تک بڑھ گئی ہے ۔

پاکستان شماریات بیورو  کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں سب سے زیادہ پیاز کی قیمت بڑھی ہے اور پیاز کی قیمت  میں 175فیصد اضافہ ہوا ہے ۔  گزشتہ ایک سال میں ٹماٹر 149 اورخوردنی تیل وگھی 88فیصد مہنگے ہوئے ہیں ۔

ملک میں  مہنگائی کی وجہ سے  غریب کو دال کے بھی لالے پڑ گئے ہیں۔  ایک سال میں دال مسور 74،چنے 65،پھل 41اورچکن 34فیصد مہنگا ہوا ہے۔ ایک سال کے دوران گندم 30،سبزیاں 27،دال چنا 27فیصد مہنگی ہوئی ہیں۔

ایندھن کے بڑھتے دام نے مہنگائی کی آگ پر تیل کا کام کیا ہے۔ گزشتہ ایک سال میں  پٹرول کی قیمت 99.44فیصد، بجلی کے چارجز 35،لیکوڈ ہائیڈرو کاربن 63فیصد مہنگے ہوئے ۔ ایک سال میں دال مونگ 15فیصد،چینی 10اورگڑ ایک فیصد سستا ہوا۔

عوام موجوہ حکومت کی معاشی پالیسی سے نالاں ہیں اور ان کا شکوہ ہے کہ معیشت کا قبلہ درست کرنے کے دعویٰ کرنے والی حکومت نے ان کو بدترین مہنگائی کے سونامی کے حوالے کر دیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر