لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پی سی بی کا انتخاب روکنے کا حکم واپس لے لیا

جسٹس انوار حسین نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ عدالت چیئرمین پی سی بی کے انتخاب کے خلاف حکم امتناعی واپس لیتی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے انتخابات روکنے کا حکم امتناعی واپس لے لیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے انتخابات روکنے کا حکم امتناعی واپس لیتے ہوئے کیس جسٹس شاہد کریم کی عدالت میں چلانے کی سفارش کر دی۔

یہ بھی پڑھیے

آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کا شیڈول جاری، پاکستان اور بھارت 15 اکتوبر کو مدمقابل ہوں گے

بلوچستان ہائیکورٹ کا چیئرمین پی سی بی کا انتخاب 17جولائی تک روکنے کا حکم

جسٹس انور حسین نے چیئرمین پی سی بی کے انتخابات روکنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسی طرح کی درخواستیں جسٹس شاہد کریم کے سامنے زیر التوا ہیں، یہ درخواست انہیں بھی سماعت کے لیے بھیجی جائے۔ حکومتی وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ جسٹس شاہد کریم نے ایسی درخواست پر حکم امتناعی جاری کیا، اس لیے ہماری عدالت سے درخواست ہے کہ حکم امتناعی واپس لیا جائے۔

درخواست گزار ملک ذوالفقار کی وکیل مس ندا کفیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انتظامی کمیٹی کی منظوری سے بنائے گئے بورڈ آف گورنرز کو پی سی بی کے الیکشن کمشنر نے ان کے عہدوں سے ہٹا دیا تھا۔ پی سی بی کے الیکشن کمشنر نے گورنرز کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے غیر قانونی کارروائی کرتے ہوئے نیا بورڈ آف گورنر تشکیل دے دیا۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ پی سی بی الیکشن کمشنر کی جانب سے نیا بورڈ آف گورنرز بنانے کے اقدام کو غیر آئینی قرار دیا جائے اور عدالتی فیصلے تک پی سی بی کے انتخابات روکے جائیں۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس انوار حسین نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ عدالت چیئرمین پی سی بی کے انتخاب کے خلاف حکم امتناعی واپس لیتی ہے۔

متعلقہ تحاریر