برفیلی ایورسٹ سر کرنے کے بعدبرف پر دوڑنے کا ریکارڈ

عبدالجبار بھٹی کا کہنا ہے کہ اُن کی عمر 63 برس ہو چکی ہے اور اِس عمر میں خنجراب سے داسو تک کی میراتھون مکمل کرنے والے وہ پہلے پاکستانی ہونے کا ریکارڈ بنا چکے ہیں۔

دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے معمر ترین پاکستانی کوہ پیما کرنل ریٹائرڈ عبدالجبار بھٹی نے 8 دن دوڑ کر خنجراب سے داسو تک کا تقریباً 500 کلومیٹر طویل سفر طے کر کے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اپنی دوڑ کے 8 دنوں میں سے 4 دن اُنھوں نے برف پر دوڑ کرگزارے ہیں۔

اُنھوں نے یہ کارنامہ 22 سے 29 دسمبر کے دوران انجام دیا ہے۔ اِن دنوں میں اُس علاقے کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 23 ڈگری سیلیئس تھا۔ اِس موسم کو سال کا بدترین موسم قرار دیا جاتا ہے۔ اپنے بیان میں کرنل ریٹائرڈ عبدالجبار بھٹی نے اُن تمام لوگوں اور اداروں کا شکریہ ادا کیا ہے جنھوں نے اِس مشکل کام میں اُن کی مدد کی اور اُن کی کامیابی کے لیے دعائیں کیں۔

اُن کا کہناہے کہ ”پاکستان میں 500 کلومیٹر کا فاصلہ آج تک کسی نے طے کرنے کی کوشش ہی نہیں کی اور پہاڑی علاقے میں تو یہ کام آج تک کسی نے نہیں کیا۔‘‘ اِس طرح وہ 500 کلومیٹر کی میراتھون مکمل کرنے والے دوسرے پاکستانی بن گئے ہیں کیونکہ اِس مہم میں اُن کے ساتھ جمال سعید نامی میراتھون رنر بھی شریک تھے جو اُن کے مقابلے میں کافی کم عمر ہیں۔

عبدالجبار بھٹی کا کہنا ہے کہ اُن کی عمر 63 برس ہو چکی ہے اور اِس عمر میں اتنی بلندی سے میراتھون مکمل کرنے والے وہ پہلے پاکستانی ہونے کا ریکارڈ بنا چکے ہیں۔ اُن کے مطابق یہ ”اپنے آپ کو دیا گیا چیلینج‘‘ تھا مگر اس سے صحتمند سرگرمیوں کی ایک روایت پڑی ہے۔ نوجوان اور عمر رسیدہ لوگ آئیندہ اُن کے ریکارڈ کو ٹوڑنے کی کوشش کریں گے اور نوجوان جمال سعید کے ریکارڈ کو توڑنے کی کوشش کریں گے۔

عبدالجبار بھٹی کے مطابق اُنھوں نے روزآنہ اوسطاً 65 کلومٹر کا فاصلہ یہاڑی علاقے اور سخت موسم میں طے کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

فواد عالم کے کیریئر کی دوسری سینچری کے ساتھ نیا ریکارڈ

اِس سے قبل عبدالجبار بھٹی ماؤنٹ ایورسٹ بھی سر کر چکے ہیں دنیا کی بلند ترین چوٹی ہے۔ اُس کی اونچائی 8848 میٹرز ہے اور اُسے سرکرنا کوہ پیماؤں کے لیے ورلڈ کپ جیتنے کے برابر ہوتا ہے۔

 عبدالجبار بھٹی سے قبل نذیر صابر، حسن سدپارہ اور ثمینہ بیگ ماؤنٹ ایورسٹ سر کر چکے ہیں۔ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے سے قبل کرنل عبدالجبار نے پاکستان کی کئی بلند ترین چوٹیاں سر کی ہوئی تھیں۔ ثمینہ بیگ نے یہ چوٹی سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

ساٹھ برس کی عمر میں دنیا کے بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ پر قدم رکھنے والے پاکستانی کوہ پیما کرنل ریٹائرڈ عبدالجبار بھٹی کی ساری زندگی مہم جوئی میں گزری ہے۔ کوہ پیمائی کی اصطلاح میں انھیں ‘ایٹ تھاؤزینڈر’ یعنی آٹھ ہزار فٹ بلند چوٹی سر کرنے والا کہا جاتا ہے۔

اس سے قبل کرنل عبدالجبار نے پاکستان میں سنہ 1985 میں براڈ پیک اور 1986 میں گیشربروم ٹو نامی چوٹیاں سر کی تھیں۔ ان دونوں چوٹیوں کی اونچائی آٹھ ہزار میٹر سے زیادہ ہے۔

 ان کے ساتھی اور فوج میں ان کے سینئیر لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ منظور حسین نے نامہ نگار عبداللہ فاروقی کو بتایا ہے کہ عبدالجبار بھٹی پیرا گلائڈر بھی ہیں اورماہر سوئمر بھی۔

پاکستان میں تمغۂ بسالت اور صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی کے حامل کرنل ریٹائرڈ عبدالجبار بھٹی دراصل ڈاکٹر ہیں اور فوج میں سپیشل سروسز گروپ میں بطور کمانڈو خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے