کیا کرونا وائرس پھر پی ایس ایل کو متاثر کرے گا؟

شائقین فکرمند ہیں کہ کیا اس مرتبہ بھی کرونا کی وبا کا سایہ کرکٹ فینز کو میدانوں سے دور کردے گا؟

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا سیزن 6 فروری سے شروع ہورہا ہے۔ تاہم، شائقین کرکٹ کو گراؤنڈ میں میچ دیکھنے آنے کی اجازت ملے گی یا نہیں یہ ایک سوال ہے۔ فیصلہ کرونا کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا میلہ ایک مرتبہ پھر سجنے کو تیار ہے۔ 20 فروری سے 22 مارچ تک ہونے والے میچز صرف کراچی اور لاہور میں کھیلے جائیں گے۔ ڈرافٹنگ کی تقریب نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر (این ایچ پی سی) لاہور میں منعقد کی گئی۔ لیگ کی تمام ٹیموں نے پی ایس ایل 6 کے لیے مختلف پاکستانی اور انٹرنیشنل کھلاڑیوں کا انتخاب کرلیا۔

پی ایس ایل کے لیے 20 ممالک کے 400 سے زائد انٹرنیشنل کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کرائی تھی۔  جن میں ویسٹ انڈیز کے 90 ، انگلینڈ کے 80، سری لنکا کے 40، جنوبی افریقا کے 30، افغانستان کے 30، بنگلہ دیش کے 20، آسٹریلیا کے 14 اور نیوزی لینڈ کے 8 کھلاڑی  شامل تھے۔ ان کھلاڑیوں میں سے متعدد کو لیگ کی مختلف ٹیموں میں جگہ ملی لیکن قومی کرکٹ ٹیم کے عمراکمل اور احمد شہزاد کو کسی پی ایس ایل ٹیم نے اپنے اسکوڈ میں شامل نہیں کیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کے مطابق پی ایس ایل 6 کے لیے انٹرنیشنل کھلاڑی 15 فروری سے پاکستان کا رخ کریں گے ۔ پاکستان آنے سے قبل تمام کھلاڑیوں کو نہ صرف کرونا ٹیسٹ کرانا ہوگا بلکہ منفی رپورٹ کے باوجود بھی 5 روز کے لیے آئسولیٹ ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وسیم اکرم نے کرکٹ کے بجائے گولف کا کھلاڑی ڈھونڈ لیا

اہم ترین سوال تو یہ ہے کہ کیا رواں سال پی ایس ایل کے میچزکسی رکاوٹ کے بغیر کھیلے جائیں گے یا اس مرتبہ بھی کرونا کی وبا کا سایہ کرکٹ فینزکو میدانوں سے دور لے جائے گا؟ اگر ایسا ہوگا تو پی سی بی کو پچھلے سال کی طرح شاید کچھ خاص منافع نہ ہو۔ چیئرمین پی سی بی احسان مانی کہتے ہیں کوشش ہوگی اس مرتبہ کرکٹ شائقین کو گراؤنڈ میں آنے کی اجازت ملے۔

موجودہ صورتحال کی روشنی میں یہ کہا جائے کہ پی ایس ایل سیزن 6 کا مستقبل کرونا وائرس کے ہاتھ میں ہے تو غلط نہ ہوگا۔ کیونکہ، شائقین کی گراؤنڈ میں موجودگی کے حوالے سے فیصلہ وبا کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے میچز سے کچھ روز قبل کیا جائے گا۔ اگر ملک میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا تو پی سی بی کو لیگ کرانے کے فیصلے پر نظرثانی کرنا پڑسکتی ہے۔

واضح رہے کہ پچھلے سال کرونا کے باعث سپر لیگ کے میچز ملتوی کردیئے گئے تھے۔ جس کے بعد پلے آف میچز نومبر میں کھیلے گئے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے