پاکستان جنوبی افریقہ ٹیسٹ اسٹیڈیم میں لیکن شہری سڑکوں پر خوار
کراچی 14 سال بعد پاکستان اور جنوبی افریقہ کے ٹیسٹ میچ کی میزبانی کررہا ہے لیکن شہر کے عوام سڑک سڑک خوار ہورہے ہیں۔
پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی 14 سال بعد پاکستان اور جنوبی افریقہ کے ٹیسٹ میچ کی میزبانی کررہا ہے لیکن شہر کے عوام سڑک سڑک خوار ہورہے ہیں۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا ٹیسٹ منگل سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم اور جنوبی افریقہ کے کپتان کوئٹن ڈی کوک سیریز جیتنے کے لیے پُرامید ہیں۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم کے کپتان کوئنٹن ڈی کوک کا پاکستان کے خلاف ریکارڈ اسکواڈ میں شامل دیگر کھلاڑیوں میں سب سے بہتر ہے۔ پاکستان کے خلاف اب تک کھیلے گئے 3 ٹیسٹ میچوں میں انہوں نے 62.75 کی اوسط سے 251 رنز بنارکھے ہیں۔ جبکہ سابق کپتان فاف ڈوپلیسی پاکستان کی ٹیم کے خلاف 7 ٹیسٹ میچوں میں شرکت کرچکے ہیں۔
دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے ایک دوسرے پر برتری حاصل کرنے کے لیے بھرپور پریکٹس سیشن اور ٹریننگ کی ہے۔
قومی ٹیم میں کے 17 رکنی اسکواڈ میں عابد علی اورعمران بٹ کو بطور اوپنر شامل کیا گیا ہے۔ بابر اعظم، اظہر علی، فہیم اشرف، فواد عالم اور محمد نواز بھی اسکواڈ کا حصہ ہیں۔ جبکہ حسن علی، یاسر شاہ اور شاہین شاہ آفریدی سمیت وکٹ کیپرز سرفراز احمد اور محمد رضوان کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سعود شکیل، تابش خان، ساجد خان، حارث رؤف اور نعمان علی کو بھی پہلے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے جس سے ان تمام کھلاڑیوں کے ڈیبیو کرنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
بابر اعظم اور کوئنٹن ڈی کوک ایک دہائی بعد نیشنل اسٹیڈیم میں تاریخ دہرائیں گے
دوسری جانب میچ کی سکیورٹی کے نام پر شہریوں کو سڑکوں پر ایک مرتبہ پھر سے خوار ہونا پڑرہا ہے۔ 26جنوری سے 30 جنوری تک ہونے والے ٹیسٹ میچ کی سکیورٹی کے پیش نظر نیشنل اسٹیڈیم کے اطراف کی سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے۔ کراچی کے اہم یونیورسٹی روڈ اور شاہراہ فیصل پر ٹریفک کا دباؤ حد سے زیادہ بڑھ گیا ہے اور شہریوں کو گھنٹوں ٹریفک کی روانی کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے خصوصاً دفتری اوقات میں۔
ٹریفک پولیس کے اعلامیے کے مطابق صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک حسن اسکوار فلائی اوور، کارساز اور نیو ٹاؤن ٹریفک کے لیے بند رہیں گے۔ شاہراہ فیصل پر کارساز سے اسٹیڈیم کی طرف حبیب رحمت اللہ روڈ استعمال کرنے والے شہریوں کو راشد منہاس روڈ سے گزرنا پڑے گا۔ جبکہ حسن اسکوائر سے اسٹیڈیم کی جانب آنے والے ٹریفک کو یونیورسٹی روڈ کی طرف بھیجا جائے گا۔
نیو ٹاؤن کی تمام گاڑیوں کو جیل چورنگی اور شہید ملت روڈ بھیجا جائے گا۔ اسٹیڈیم کے اطراف کے رہائشیوں کو نیو ٹاؤن اور یونیورسٹی روڈ سمیت راشد منہاس روڈ کی جانب سے چند پوائنٹس سے گزرنے کی اجازت ہوگی۔
اس سے قبل پریکٹس سیشن کے دوران بھی راستے بند کیے تھے تو شہر کی اہم سڑکوں پر شدید ٹریفک جام دیکھنے کو ملا اور ٹریفک پولیس اہلکار خاموش تماشائی بنے رہے۔ تاہم اب کچھ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر اس طرح اذیت دے کر ہی میچ کروانا ہے تو بہتر ہے کہ ملک سے باہر منعقد کروایا جائے۔
When the trophy budget is less than the cost of a plate of biryani. pic.twitter.com/MVXlD75Luc
— Dennis Change the Date (@DennisCricket_) January 25, 2021
دوسری جانب شہریوں نے ٹرافی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس ٹرافی کے لیے میچ کھیلا جانا تھا تو اسے کھیلنا ہی نہیں چاہیے تھا۔