پی ایس ایل کراچی والوں کے لیے پریشانیوں کا سبب

پی ایس ایل کے موقع پریونیورسٹی روڈ سمیت کراچی کے اسٹیڈیم روڈ کے اطراف کی سڑکیں عوام کے لیے بند کردی گئی ہیں۔

پاکستان سپیر لیگ (پی ایس ایل) کا چھٹا ایڈیشن جہاں شائقین کرکٹ کے لیے اہمیت کا حامل ہے وہیں کراچی کے عوام کے لیے پریشانیوں کا سبب بھی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ٹریفک کا دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔

کراچی میں کارساز سے حسن اسکوائر جانے والا راستہ اور نیشنل اسٹیڈیم کے پیچھے سے یونیورسٹی روڈ جانے والے راستے سمیت شہر کی کئی سڑکیں عوام کے لیے بند کردی گئی ہیں۔ یونیورسٹی روڈ جانے کے لیے پرانی سبزی منڈی یا پھر ڈالمیا والا راستہ اختیار کرنا پڑ رہا ہے جس ک وجہ سے ان راستوں پر ٹریفک کا دباؤ بڑھ رہا ہے اور کئی کئی گھنٹے گاڑیوں کی قطاریں لگی رہتی ہیں۔ حتیٰ کہ ایمبولینسز بھی اس ٹریفک جام میں پھنسی رہتی ہیں۔

ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہورہا بلکہ پی ایس ایل کے ہر سیزن میں عوام کو ان ہی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس کے باوجود بھی عوام کی اس پریشانی کو حل نہیں کیا جارہا ہے۔

پاکستان کے دیگر شہروں کا جائزہ لیا جائے تو وہاں کے حالات کراچی کے برعکس نظر آتے ہیں۔ صرف ٹیم کے اسٹیڈیم میں داخل ہونے اور باہر نکلنے کے وقت راستے بند کیے جاتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں عوام کا غصہ اب سوشل میڈیا پر نظر آتا ہے۔ ادھر سندھ اسمبلی کے رکن ارسلان تاج نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں ٹریفک کی بہتری کا منصوبہ مسلسل تاخیر کا شکار

انہوں نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ٹریفک کی بدترین صورتحال نظر آرہی ہے۔

ارسلان تاج نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ انہوں نے اس معاملے پر ایڈیشنل آئی جی سندھ سے بات کی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ انہیں بالکل  بھی پرواہ نہیں ہے۔

جبکہ ‘کراچی ٹریفک اپڈیٹس’ کے نام سے چلائے جانے والے ٹوئٹر ہینڈل نے پی ایس ایل کی وجہ سے ٹریفک کے نظام میں خلل کا حال احوال بتایا ہے۔

پی ایس ایک اور دیگر بین الاقوامی سطح کے کرکٹ میچز دیکھنا کراچی کے عوام کا حق ہے جو اِن کھیلوں کے فروغ اور پاکستان کی شبیہ کے لیے بھی بہتر ہوگا۔ لیکن اُس کے انتظامیہ کو عوام کے کی سہولت کو مد نظر رکھنا پڑے گا۔  بصورت دیگر اِس کھیل سے اُن کا دل اچاٹ ہو سکتا ہے جس کا اثر کھیل پر پڑے گا۔

متعلقہ تحاریر