پاکستان اور انڈیا کے درمیان مخاصمت لیکن ٹینس میں ایک ٹیم
اعصام الحق اور روہن بھوپنا نے آخری میچ 2014 میں اکٹھے کھیلا تھا۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان جاری مخاصمت کے باوجود ٹینس کے کورٹ میں دونوں ممالک نے ایک ٹیم کی صورت میں کھیل پیش کیا۔ پاکستانی ٹینس اسٹار اعصام الحق قریشی اور انڈین ٹینس اسٹار روہن بھوپنا کی جوڑی ایسوسی ایشن آف ٹینس پروفیشنلز (اے ٹی پی) کے ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں ایک ٹیم کی صورت میں کھیلے لیکن شکست کے بعد ایونٹ سے باہر ہوگئے ہیں۔
اعصام الحق اور روہن بھوپنا نے آخری میچ 2014 میں اکٹھے کھیلا تھا۔ پاکستان کے ٹینس اسٹار اعصام الحق قریشی اور انڈیا کے روہن بھوپنا کی جوڑی کو ماضی میں خوب پذیرائی ملی اور یہ جوڑی دونوں ممالک میں دوستی کا نشان بن گئی تھی۔
انڈیا میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پاک انڈیا کشیدگی بڑھنے کی وجہ سے یہ جوڑی ٹوٹ گئی تھی تاہم اب 7 سال بعد دونوں ایک ساتھ نظر آئے مگر پہلے ہی میچ میں شکست کھا کر ایونٹ سے باہر ہوگئے۔
اعصام الحق اور روہن بھوپنا کی جوڑی کو ٹینس میں دوسرے نمبر کی جوڑی برونو سواریز اور جیمی مرے نے 3 اسٹریٹ سیٹس میں شکست دی ہے۔
گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعصام الحق قریشی کا کہنا تھا کہ ’ہم دونوں نے ہمیشہ ایک ساتھ کھیل کر امن کا پیغام دیا ہے اور اب دعا ہے کہ ہماری جوڑی کو دونوں ممالک میں پذیرائی ملے۔ ہم دونوں گذشتہ ہفتے میلبرن میں ملے اور بہت اچھا وقت گزارا تھا۔‘
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی قومی اسکواڈ میں پی ایس ایل فرنچائز کا اثر نمایاں
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ ان کی جوڑی میکسیکو میں اچھا کھیل پیش کرے گی۔
اعصام الحق کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم دونوں نے کھیل کے دوران امن کا پیغام دیا اور میری ہمیشہ سے یہ خواہش رہی ہے کہ ملک سے باہر جا کر پاکستان کا نام روش کروں تاکہ ملک کی مثبت تصویر دنیا کے سامنے لا سکوں۔‘
واضح رہے کہ اعصام الحق اور روہن بھوپنا کی جوڑی کو اس وقت پوری دنیا میں مقبولیت حاصل ہوئی جب ایک میچ کے دوران انہوں نے ایسی شرٹس زیب تن کی تھیں جن پر لکھا تھا کہ ’ہم امن چاہتے ہیں۔‘