فاسٹ بالر شاہنواز دھانی کا دھیان کھیل کے بجائے سوشل میڈیا پر

22 برس کے شاہنواز دھانی نے پاکستان میں قائد اعظم ٹرافی کے دوران سندھ کی نمائندگی کرتے ہوئے 7 میچز میں 26 وکٹس حاصل کی تھیں۔

پاکستان کے اُبھرتے ہوئے فاسٹ بالر شاہنواز دھانی جو ملتان سلطانز کی نمائندگی کرتے ہوئے پاکستان سپر لیگ پی ایس ایل کے دوران اپنی غیر معمولی کارکردگی کی وجہ سے کرکٹ کے کھلاڑیوں اور سرپرستوں میں مقبول ہوگئے ہیں اب اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے پر توجہ دینے کی بجائے سوشل میڈیا پر زیادہ سرگرم نظر آرہے ہیں۔

ملتان سلطانز کے فاسٹ بالر کا تعلق لاڑکانہ کے ایک چھوٹے سے علاقے سے ہے لیکن انہوں نے پی ایس ایل میں اپنی زوردار کارکردگی کی بنیاد پر کامیابی حاصل کی ہے۔

جمعرات سے کئی پاکستانی پلیئرز جنوبی افریقہ کے خلاف 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز میں ملک کی نمائندگی کریں گے جو جنوبی افریقہ میں سنچوریئن کے کرکٹ اسٹیڈیم میں 2 اپریل 2021 سے شروع ہوگی۔

پاکستان کے چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ بلے باز کامران غلام کو ون ڈے کھلانے کے بجائے ٹیم نے یہ زیادہ مناسب سمجھا ہے کہ شاہنواز دھانی اور آغا سلمان کو فاسٹ بالرز کے طور پر نمائندگی دی جائے۔

شاہنواز دھانی نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ اپنی ایک گروپ فوٹو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر شیئر کی ہے جس کا عنوان ہے ’ودھ پاکستان پیس بیٹری‘۔ اُس تصویر میں پاکستانی اسکواڈ میں شامل شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف اور ارشد اقبال نظر آ رہے ہیں جو جنوبی افریقہ میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے موجود ہیں۔

22 برس کے شاہنواز دھانی نے پاکستان میں قائد اعظم ٹرافی کے دوران سندھ کی نمائندگی کرتے ہوئے 7 میچز میں 26 وکٹس حاصل کی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

عرفان محسود کے 4 سال میں 40 عالمی ریکارڈز

دھانی کے لیے رمیز راجہ کی تجویز

پاکستان کے سابق بلے باز اور کرکٹ کمنٹیٹر رمیز راجہ نے شاہنواز دھانی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ پر توجہ دیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’پی ایس ایل کے دوران دھانی باڈی لینگویج بہترین تھی، وہ اپنے مداحوں کے رد عمل سے لطف اندوز ہو رہےتھے اور وہ مضبوط اعصاب کے مالک ہیں کیونکہ جب بھی ٹیم پر دباؤ آتا تھا تو اُن کو بالنگ دے دی جاتی تھی۔‘

شاہنواز دھانی کے مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کرتے ہوئے رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ’اُنہیں صرف اپنی فٹنس کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے اور ایسے ماحول میں رہنے کی ضرورت ہے جہاں وہ دوست بناسکیں جو اُنہیں بتا سکیں کہ کارکردگی پیسوں سے زیادہ اہم ہے تو وہ مستقبل میں سپر اسٹار بن سکتے ہیں۔‘

متعلقہ تحاریر