گرمی میں پاکستان سپر لیگ کے انعقاد سے کھلاڑیوں کی فٹنس کو خطرات

جون کے مہینے میں دن کے وقت ابوظہبی میں درجہ حرارت 40 سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے تاہم سپر لیگ کے زیادہ تر میچز کا انعقاد رات میں کیا جائے گا۔

جون کی تپتی ہوئی گرمی میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے کھلاڑیوں کے ان فٹ ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ پی ایس ایل 6 کے بقیہ میچز کے لیے تقریباً تمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں اور ٹیموں کی روانگی بھی ایک روز تاخیر کے بعد آج سے شروع ہورہی ہے۔

مقابلے کے آغاز سے قبل ہی شریک ٹیموں کے مختلف کھلاڑی ڈراپ آؤٹ ہورہے ہیں۔ ان میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے جس کے 2 اہم ترین کھلاڑی اب کھیل نہیں سکیں گے۔ ایک کھلاڑی کو کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے اور دوسرے کو کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر لیگ سے باہر کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پی ایس ایل 6 میں 6 نئے کھلاڑی متاثرکن کارکردگی کے لیے پرعزم

ابوظہبی روانگی سے قبل انور علی کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور اس وقت وہ کراچی کے ہوٹل میں قرنطینہ کا وقت مکمل کر رہے ہیں۔ جبکہ نسیم شاہ کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے پی ایس ایل سے باہر ہوچکے ہیں۔

اسی طرح ملتان سلطانز کے مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی بھی آخری لمحے میں کمر کی شدید تکلیف میں مبتلا ہونے کے بعد پاکستان سپر لیگ کے بقیہ میچز سے باہر ہو گئے ہیں۔ ملتان سلطانز کے لیے یہ بہت بڑا جھٹکا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ شائقین بھی شاہد آفریدی کے ان فٹ ہونے پر مایوس ہیں۔

اس سے قبل ملتان سلطانز کے ایک غیر ملکی کھلاڑی (بنگلہ دیش کے محمود اللہ) بھی ٹیم کے ساتھ مصروفیات کے باعث پی ایس ایل 6 کے باقی میچز سے دستبردار ہوچکے ہیں۔

پاکستان سپر لیگ کے بقیہ میچز ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب کئی بین الاقوامی ٹیمیں انٹرنیشنل میچز میں مصروف ہیں۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم ویسٹ انڈیز کے دورے پر ہے لہٰذا اس ٹیم کے وہ کھلاڑی جو پاکستان سپر لیگ کے ابتدائی میچز میں ٹیم کا حصہ تھے اب وہ بقیہ میچز کے لیے نہیں آئیں گے۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی انگلینڈ کے دورے پر ہے۔ اسی طرح بنگلہ دیش اور سری لنکا کے درمیان بھی ون ڈے سیریز جاری ہے۔ بہرحال بقیہ میچز کا انعقاد ہونے جارہا ہے لیکن اس میں شائقین کرکٹ کو وہ کھلاڑی دکھائی نہیں دیں گے جن کی وہ توقع کر رہے تھے۔

پاکستان سپر لیگ کی شریک فرنچائز کو نامور کھلاڑیوں کی عدم دستیابی کے علاوہ جو مسئلہ ابوظہبی میں درپیش ہوگا وہ وہاں کا گرم اور مرطوب موسم ہے۔ اس موسم میں کھلاڑیوں کی کارکردگی متاثر ہوگی اور خطرناک بات یہ ہے کہ پاکستان کی ٹیم (جس کو اس کے بعد دورہ ویسٹ انڈیز اور دورہ انگلینڈ پر جانا ہے) کے کھلاڑی فٹنس مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔

جون کے مہینے میں دن کے وقت ابوظہبی میں درجہ حرارت 40 سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے زیادہ تر میچز کا انعقاد رات میں کیا جائے گا تاہم کچھ میچز دن میں بھی کھیلے جائیں گے۔ اگر میچ انتہائی تاخیر سے بھی شروع ہو تو اس کا وقت 5 بجے ہوگا اور اس وقت بھی درجہ حرارت کم سے کم 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔

رات کو ہونے والے میچز میں درجہ حرارت کم ہوگا تاہم اس وقت ہوا میں نمی کا تناسب 50 سے 60 فیصد تک ہوسکتا ہے جس سے کھلاڑیوں کی کارکردگی متاثر ہوگی۔ ساتھ ہی ڈیو فیکٹر بھی باؤلرز کے لیے درد سر بنے گا جبکہ بہت زیادہ پیسنا بہہ جانے سے کھلاڑیوں کی کارکردگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

پی ایس ایل
Score Line

اس حوالے سے پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز پشاور زلمی کے کوچ محمد اکرم کا کہنا ہے کہ ہمیں اس بات کا اندازہ ہے کہ گرم اور مرطوب موسم کھلاڑیوں پر اثرانداز ہوگا۔ اس کے لیے ہم کوئی لائحہ عمل بھی تیار کر رہے ہیں تاکہ کھلاڑیوں کی فٹنس متاثر نہ ہو کیونکہ مقابلے رات کے اوقات میں ہونے ہیں لہٰذا ہیٹ اسٹروک جیسے خطرناک نہیں ہیں۔

لاہور قلندرز کے کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ میں یہاں بہت کرکٹ کھیل چکا ہوں اور یہاں پر کوچنگ کے فرائض بھی سرانجام دے چکا ہوں۔ یہاں جون کی گرمی کرکٹ کے لیے کسی طرح بھی ٹھیک نہیں ہے۔ یہاں پر دن شدید گرم ہوتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جون کے مہینے میں یہاں کھلاڑیوں کے لیے اپنی بہترین کارکردگی دکھانا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔

متعلقہ تحاریر