ٹوکیو اولمپکس کے ہزاروں رضاکار دستبردار

اولمپکس کے متعدد ایتھلیٹس کو اب تک کرونا سے بچاؤ کی ویکسین نہیں لگائی گئی ہے۔

ٹوکیو اولمپکس کے آغاز سے محض 50 روز پہلے ہزاروں رضاکاروں نے خود کو ایونٹ سے دستبردار کرلیا ہے۔ منتظمین ایونٹ شیڈول کے مطابق کرانے کے لیے تاحال پرعزم ہیں۔

کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث 80 ہزار رضاکاروں میں سے 10 ہزار ایونٹ سے دستبردار ہوگئے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ متعدد رضاکاروں کے پیچھے ہٹنے کی ایک اور اہم وجہ جنس پرست تبصرے بھی ہیں۔ ٹوکیو اولمپکس کمیٹی کے سابق چیف یوشیرو موری کے خواتین سے متعلق بیان پر شدید تنقید کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ خواتین بہت زیادہ باتیں کرتی ہیں اور ملاقاتوں میں وقت ضائع کرتی ہیں۔

اولمپکس آرگنائزنگ کمیٹی کے صدر سیکو ہاشموٹو نے ایونٹ کے تمام کھیل شیڈول کے مطابق ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر کرونا کے حوالے سے صورتحال مزید خراب ہوجائے یا بین الاقوامی سفر پر اچانک پابندی عائد کردی جائے تو حالات مختلف ہوسکتے ہیں۔

Olympics

یہ بھی پڑھیے

حکومت پاکستان فیفا ہاؤس کا قبضہ چھڑانے میں ناکام

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جاپان میں صرف 2 سے 3 فیصد شہریوں نے کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائی ہوئی ہے۔ 80 فیصد آبادی میں وہ ایتھلیٹس بھی شامل ہیں جو اولمپکس کا حصہ بننے جارہے ہیں۔ جاپان کی حکومت نے ٹوکیو اور اوساکا سمیت 7 اضلاح میں شہریوں کی ویکسینیشن کے سخت احکامات جاری کیے ہیں۔

سیکو ہاشموٹو نے یقین دلایا ہے کہ ایونٹ میں کھلاڑیوں کی صحت کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 10 ہزار رضاکاروں کی دستبرداری شیڈول کو متاثر نہیں کرے گی بلکہ ان کے جانے سے لاکھوں ڈالرز بچا لیے گئے جو کہ یونیفارمز، کھانے اور سفر کرنے پر خرچ ہونے تھے۔

واضح رہے کہ ٹوکیو اولمپکس پچھلے سال شیڈول تھے لیکن عالمی وباء کے باعث ملتوی کردیئے گئے تھے۔

متعلقہ تحاریر