پی ایس ایل سے قبل پی سی بی اور میڈیا آمنے سامنے

وسیم خان نے میڈیا کے ارکان پر تنقید کرتے ہوئے سرکس کے جوکرز تک بول دیا تھا جس پر اب معافی مانگ لی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے پاکستانی میڈیا سے معافی مانگ لی ہے۔

وسیم خان نے سنیچر کے روز ایک انٹرویو کے دوران میڈیا کے چند ارکان پر تنقید کی تھی اور سرکس کے جوکرز تک بول دیا تھا۔ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 6 کے آغاز سے قبل ہی وسیم خان کے بیان نے نیا تنازعہ پیدا کردیا تھا تاہم اب اپنے ایک بیان میں وسیم خان نے پاکستانی میڈیا سے معافی مانگی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گزارش کی ہے کہ جو ذاتیات پر اترتے ہیں وہ اس روش سے باز آجائیں۔

یہ بھی پڑھیے

کیا اعظم خان پرچی ہیں؟

ایک بیان میں وسیم خان نے کہا ہے کہ میرے الفاظ کا انتخاب غیرمناسب تھا جس پر مجھے افسوس ہے۔ میری پاکستان کرکٹ کے ساتھ وفاداری اور وابستگی پر میرے خلاف الزامات حاوی آگئے تھے۔ میں میڈیا کے ساتھ اپنے تعلقات مزید مضبوط کرنے کا منتظر ہوں لیکن مجھے امید ہے کہ وہ اپنا تجزیہ اور اسکروٹنی میرے کام، کارکردگی اور خدمات پر کریں گے۔

وسیم خان کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد بھی ان پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ سینیئر صحافی عبدالماجد بھٹی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں ایک تصویر جاری کی جس میں وسیم خان کو کراچی پریس کلب میں موجود دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے تصویر کے ساتھ لکھا کہ ’دسمبر میں کراچی پریس کلب میں موجود وسیم خان آج اسی کلب کے اراکین اور صحافیوں کے لیے بے ہودہ اور بازاری زبان  استعمال کررہے ہیں۔ کراچی پریس کلب، کراچی یونین آف جرنلسٹس، پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن اور راولپنڈی اسلام آباد جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے وسیم خان سے غیر مشروط معافی اور ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک اور ٹوئٹ میں عبدالماجد بھٹی نے لکھا کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو وسیم خان کو برطرف کردینا چاہیے۔

اسپورٹس اینکر یحییٰ حسینی نے بھی وسیم خان کے بیان کی مذمت کی ہے۔

اسپورٹس جرنلسٹ عالیہ رشید نے بظاہر وسیم خان کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ پی سی بی میں لوگ آتے جاتے رہیں گے۔ جو پاکستان کے لیے اچھا کام کرے اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے لیکن تنقید کرتے وقت اپنے منصب اور خاندان کو نہ بھولیں۔ جو آپ کہتے اور لکھتے ہیں وہ آپ کے خاندان کو ظاہر کرتا ہے۔

متعلقہ تحاریر