پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف دوسری بار گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل
شہروز کاشف کو گزشتہ برس صرف 19 برس کی عمر میں دنیا کی بلندترین چوٹیاں 8ہزار849میٹر بلند ماؤنٹ ایوریسٹ اور 8ہزار 611 میٹربلند کے ٹو سر کرنے پر گنیز بک میں شامل کیا گیا ہے۔
![shehroze kashif again recognised by guinness book of world records, shehroze kashif again recognised by guinness book of world records، شہروز کاشف](https://news360.tv/wp-content/uploads/2022/11/shehroze-kashif-again-recognised-by-guinness-book-of-world-records.jpg)
کم ترین عمر میں دنیا کی بلند ترین چوٹیاں ماؤنٹ ایوریسٹ اور کے ٹو سرکرنے والے پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف کو دوسری مرتبہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔
شہروز کاشف نے گزشتہ برس صرف 19 برس کی عمر میں دنیا کی بلندترین چوٹیاں8ہزار849میٹر بلند ماؤنٹ ایوریسٹ اور 8ہزار 611 میٹربلند کے ٹو سر کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی کوہ پیما شہروزکاشف نے ایک اور ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا
نانگاپربت پر لاپتہ ہونے والے کوہ پیما شہروزکاشف کا سراغ مل گیا
شہروز کاشف کو اس سے قبل 2021 میں بھی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ نوجوان کوہ پیما نے اپنی کامیابی پر خداکا شکر ادا کیا ہے۔انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ”الحمدللہ! مجھے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ 2023 میں شائع کیا گیا ہے “۔
Alhumdulilah! I have been published in the Guinness book of world records 2023!
My achievement of being the youngest in the world to climb the world’s tallest peaks Everest and K2 has been recognized.
Thank you #GWR #TheKarakoramclub and my family and followers. pic.twitter.com/EjKKOPRHU5— Shehroze Kashif (broadboy) (@Shehrozekashif2) October 31, 2022
انہوں نے مزید لکھاکہ ”دنیا کی بلند ترین چوٹیوں ایورسٹ اور K2 کو سر کرنے والا دنیا کا سب سے کم عمر ہونے کا میرا کارنامہ تسلیم کیا گیا ہے“۔انہوں نے اپنے کلب ،خاندان اور پیروکاروں کا شکریہ اداکیا۔
شہروزکاشف نے رواں سال اگست میں دنیا کی 11ویں بلند ترین چوٹی گاشربرم ون کو سر کرنے کے بعد 8ہزار میٹر سے بلند 10 چوٹیاں سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل کیاتھا۔
رواں سال کے آغاز میں شہروز نے نانگا پربت سر کرنے سے قبل پہلے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں نیپال میں کنچن جنگا، لوتسے اور مکالو کی چوٹیاں سر کی تھیں۔
نانگا پربت سر کرنے کے بعد واپسی کے دوران وہ اپنے ساتھی فضل علی کے ساتھ شدید موسم میں پھنس گئے تھے اور ایک مقام پران کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا لیکن خوش قسمتی سے دونوں نے پہاڑ پر رات گزارنے میں کامیاب رہے تھے اور پھر خود ہی کیمپ ون پہنچ کر اپنے فولادی اعصاب کا ثبوت دیا تھا ۔