مخالفین کی بابر اعظم کو جھوٹے جنسی اسکینڈل سے زیر کرنے کی کوشش

کپتان بابر اعظم کیخلاف گھٹیا مہم شروع ہونے کے بعد ان کے پرستار بھی میدان میں آگئے اور ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ  #StayStrongBabarAzam  ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہوگیا۔

 پاکستان کرکٹ ٹیم  کے کپتان بابر اعظم ایک عجیب و غریب انٹرنیٹ اسکینڈل میں پھنس گئے ہیں،  بابراعظم کی وڈیو اور وائس ریکارڈنگ آن لائن وائرل ہونے کے بعدان پر  ساتھی کرکٹرکی دوست کے ساتھ  جنسی تعلقات کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔

تاہم وڈیو کے  مواد کی صداقت تاحال مشکوک ہے۔وڈیو میں مبینہ طور پرنیم برہنہ بابراعظم کو ایک نامعلوم خاتون کے ساتھ قابل اعتراض گفتگوکرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

وسیم اکرم کے صاحبزادے تیمور اکرم مکسڈ مارشل آرٹس کے فائٹر بن گئے

سرفراز احمد کھیل کے دوران اہلیہ کا دیدار کرتے رہے، امپائر کو میچ رکوانا پڑگیا

پاکستانی اوربھارتی میڈیا میں نشر ہونے والی متعدد خبروں میں بابراعظم پر الزام عائد کیا گیا ہےکہ انہوں نے خاتون سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اس کے ساتھ جنسی تعلقات برقرار رکھے گی تو اس کے بوائے فرینڈکی پلیئنگ الیون میں جگہ برقرار رہےگی۔

بابراعظم پر سب سے پہلے یہ الزام ڈاکٹرنیمو یادیو نامی تصدیق شدہ ٹوئٹر ہینڈل سے عائد کیا گیا تھا۔الزام میں کہا گیا تھا کہ  بابر اعظم نے ایک اور پاکستانی کرکٹر  کی خاتون دوست کے ساتھ سیکس کیا اور اس سے وعدہ کیا کہ اگر وہ اس کے ساتھ جنسی تعلقات برقرار رکھتی ہے تو اس کا  بوائے فرینڈ ٹیم سے باہر نہیں ہوگا۔

کپتان بابر اعظم کیخلاف گھٹیا مہم شروع ہونے کے بعد ان کے پرستار بھی میدان میں آگئے اور ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ  #StayStrongBabarAzam  ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہوگیا۔

بعدازاں پیروڈی اکاؤنٹ نے اپنا اصل ٹوئٹ ڈیلیٹ کردیا اور بابراعظم سے براہ راست معافی مانگی ۔بعدازاں چند گھنٹوں بعد ڈاکٹر یادیو نے میڈیا پر تازیانے برساتے ہوئے اسے جعلی خبر کو بنیاد بناکر حقیقی جنسی اسکینڈل بنانے کا ذمے دار قرار دیدیا۔

ڈاکٹر یادیو نے  ٹوئٹ کیا کہ ’’ہمارے پاس کیسا مسخرہ میڈیا ہے، اب مرر نے میرے طنزیہ ٹوئٹ پر مبنی ایک شو ٹیلی کاسٹ کیا اور خبر کے ماخذ (مجھ سے)   سےتصدیق کیے بغیر بابر اعظم پر نازیبا الزامات لگائے‘‘۔انہوں نے کہا کہ”میں تھا وہ جس نے ٹیم کی کہانی میں بوائے فرینڈ کو شامل کیا، یہ سب من گھڑت تھا،بابر سے معافی مانگتا ہوں“۔

جھوٹے  جنسی اسکینڈل نے سڈنی میں چھٹیاں گزارنے والے  بابراعظم پر کوئی خاص اثر نہیں ڈالا۔انہوں نے پیر کو سڈنی ہاربربرج سے خوشگوار موڈ میں اپنی تصویر ٹوئٹ کی۔

بابراعظم نے تصویر کے کیپشن میں لکھاکہ”خوش ہونے کیلیے بہت زیادہ کی ضرورت نہیں ہوتی“۔ واضح رہے کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کیخلاف پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے بابراعظم کی کپتانی ان دنوں شدید تنقید کی زد میں ہے۔

بابر اس سے قبل بھی میدان سے باہر تنازعات کا شکار رہے ہیں۔2020 میں بابر کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، لیکن بالآخر اگلے سال اسے واپس لے لیا گیا تھا۔

متعلقہ تحاریر