پاکستانیوں کی کمپنی سیف پے کو عالمی ادارے کا مالی تعاون

کمپنی نے مالی اعانت کی رقم کا اعلان نہیں کیا لیکن یہ ضرور بتایا ہے کہ یہ رقم 7 ہندسوں پر مشتمل ہے۔

کراچی میں قائم اسٹارٹ اپ سیف پے نے عالمی مالیاتی پلیٹ فارم سٹرائپ کا مالی تعاون حاصل کیا ہے۔ کمپنی نے مالی اعانت کی واضح رقم کا اعلان نہیں کیا البتہ یہ ضرور بتایا ہے کہ یہ رقم 7 ہندسوں پر مشتمل ہے۔

سیف پے کی بنیاد 2019 میں پاکستانی نوجوانوں زیاد پاریکھ اور رضا نقوی نے رکھی تھی جن کا مقصد آن لائن ادائیگی کی مقبولیت میں اضافہ کرنا تھا۔ اس کمپنی نے 2019 میں بیٹا پروڈکٹ متعارف کروائی تھی جو ملک بھر میں تیزی سے پھیل کر 300 تاجروں تک پہنچ گئی جسے دوسرے اسٹارٹ اپس میں کافی پذیرائی حاصل ہوئی۔

کمپنی کی سروس ایک سال کے لیے اس وقت آف لائن کر دی گئی تھیں جب اس نے اپنے اگلے فیز کا اعلان کیا تھا جس کے لیے مرکزی بینک (اسٹیٹ بینک) کے دائرہ کار میں کام کرنا ضروری تھا۔

ایک پریس ریلیز میں کمپنی کے شریک بانی زیاد پاریکھ نے بتایا کہ ‘ہم شراکت داروں کے تعاون سے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے حجم میں اضافے سمیت اپنے وژن کو مزید فروغ دینے کے لیے پاکستان کی مالیاتی ٹیکنالوجی کے ساتھ کام کرنے کی بہترین پوزیشن میں ہیں۔’

یہ بھی پڑھیے

حکومت اور نجی بجلی گھروں کے درمیان مذاکرات کامیاب

انہوں نے کہا کہ یہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ‘راست ڈیجیٹل پروگرام’ کی جانب  پیشرفت کا ذریعہ بنے گا جس میں ہم شریک ہونا چاہتے ہیں۔’

زیاد پاریکھ نے کہا کہ ‘ہم پاکستان کی آن لائن معیشت کی ترقی اور تاجروں کو اس کے حصول کے لیے موزوں ٹولز مہیا کرنا چاہتے ہیں۔’

مالیاتی ٹیکنالوجی ادارے نے انجینئرنگ میں سرمایہ کاری پر توجہ دینے کے لیے فنڈز کا استعمال کیا ہے تاکہ پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگی کی قبولیت و مقبولیت میں اضافہ ہوسکے۔ اس رقم کے ذریعے سیف پے اپنی ٹیم کو بڑھائے گی، اپنی مصنوعات کی بہتری اور انضباطی تعمیل کے لیے استعمال کرے گی۔’

ایشیاء پیسیفک میں سٹرائپ کے کاروباری سربراہ نوح پیپر کا کہنا ہے کہ ‘پاکستان ڈیجیٹل معیشت پر عمل پیرا ہے اور عالمی تجارت میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیاں بڑھنے سے متعلق سیف پے کا عزم مزید اہمیت اختیار کر جائے گا۔’

متعلقہ تحاریر