ٹیسلا کی بغیر ڈرائیور چلنے والی گاڑی کو حادثہ

ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ آگ بجھانے میں 30ہزار گیلن سے زیادہ پانی کا استعمال ہوا ہے۔

امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کی ایک بغیر ڈرائیور چلنے والی گاڑی درخت سے ٹکرا گئی اور حادثہ پیش آنے کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی تھی جس کے نتیجہ میں 2 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسری جانب شنگھائی آٹو شو میں ایک خاتون نے گاڑی کے بریکس فیل ہونے پر احتجاج کیا ہے۔

ٹیسلا کی گاڑی کے درخت سے ٹکرا جانے کے بعد تقریباً 4 گھنٹے تک آگ لگی رہی۔ امریکی پولیس کے مطابق ڈرائیور کی سیٹ پر کوئی شخص موجود نہیں تھا۔ ہلاک ہونے والے افراد میں سے ایک شخص فرنٹ سیٹ پر تھا جبکہ دوسرا پچھلی سیٹ پر بیٹھا ہوا تھا۔

ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ آگ بجھانے میں 30 ہزار گیلن سے زائد پانی استعمال ہوا ہے۔ تاہم  ٹیسلا کمپنی کی گاڑی کو پیش آنے والے حادثے پر کمپنی کی طرف سے اب تک کوئی رد عمل نہیں آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

فہد مصطفیٰ ٹیسلا کی شوٹ میں مصروف

ٹیسلا کو اس کی گاڑیوں کے حادثے کے بعد سے  لوگوں نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور گذشتہ سال ایک سماعت میں نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ نے بھی آٹو کمپنی کو سرزنش بھی کی تھی۔ اب وقت آگیا ہے کہ جزوی طور پر خودکار گاڑی میں ڈرائیوروں کو چلانا بند کریں اور یہ ظاہر کرنا بند کریں کے ان کے پاس ڈرائیور کے بغیر کاریں موجود ہیں۔

ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے ایک ٹویٹ میں اس کا دفاع کیا ہے۔

دوسری طرف ، شنگھائی آٹو شو میں ٹیسلا کاروں کے خلاف ایک خاتون نے گاڑی کی چھت پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا ہے۔ انہوں نے کمپنی پر الزام عائد کیا کہ وہ کاروں  میں خراب بریک مہیا کررہی ہے۔

اس نے دعوی کیا کہ ماڈل 3 کار میں بریک کی خرابی سے ان کو ایک حادثہ پیش آیا جس میں ان کے گھر کے افراد کی موت واقع ہوسکتی تھی۔ تاہم ٹیسلا نے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

متعلقہ تحاریر