ایلون مسک اور جیف بیزوس کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے

جیف بیزوس نے"اسپیس ایکس" پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قوائد و ضوابط  کی خلاف ورزی کرتی ہے 

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک اور ایمزون کے بانی جیف بیزوس  کے درمیان اختلافات  شدت اختیار کرگئے۔

 جیف بیزوس کے "کوپر سسٹم” نے فیڈرل کمیونیکیشن کمیشن میں ایلون مسک اور ان کی خلائی ٹرانسپورٹیشن کمپنی "اسپیس ایکس”  پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قوائد و ضوابط  کی خلاف ورزکرتے ہیں  کیا قوانین دیگر لوگوں کے لیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

جیف بیزوس کی اپنے حریف سے خلائی محاذ پر جنگ

"اسپیس ایکس” کے بانی و ایلون مسک اپنے ٹوئٹراکاؤنٹ پر کہا ہے ان کی کمپنی فیڈرل کمیونیکیشن کمیشن کے عہدیداروں کو راضی کرنے کے لئے کام کر رہی ہے کہ اسے "اسپیس ایکس” کو اجازت دی جائے کہ وہ اپنے بعض اسٹارلنک سیٹلائٹ کو کم بلندی پرمنتقل کرسکے۔

دونوں ارب پتی اشخاص کے درمیان تنازع اس وقت شدت اختیار کرگیا جب  ایلون مسک  کی "اسپیس ایکس” اور جیف بیزوس کی "بلیو اوریجن” جو امریکی خلائی تحقیقی ادارے "ناسا ” کی جانب سے تین ارب ڈالر کے "آرٹیمس پروگرام” کے تحت  خلاء بازوں کے ساتھ چاند پر اپنا مشن لے جانے کیلئے منتخب کیا گیا، اس کنٹریکٹ سے  محروم ہونے کے بعد جیف بیزوس کی کمپنی بلیو اوریجن ناسا کے اس فیصلے کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ایمزون کے بانی جیف بیزوس نے فیڈرل کمیونیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ  ہم نے مداخلت سے بچنے کے لئے کوپرسسٹم ڈیزائن کیا تھا، اور اب اسپیس ایکس اپنے سسٹم کے ڈیزائن کو تبدیل کرکے کم بلندی پر لانا چاہتی ہے۔ ان تبدیلیوں سے نہ صرف خلا میں ٹکراؤ کے خدشات بڑھ جائیں گے بلکہ صارفین کو سنگلز کی وصولی میں بھی دشواری ہوگی۔

"کوپر” کے اٹارنی "انڈریوکیسنر” نے گذشتہ ہفتے اسپیس ایکس کا جواب دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ ان کیلئے کوئی  حدود نہیں ہیں، چاہے وہ بغیر لائسنس والے اینٹینا کے ساتھ سیٹلائٹ لانچ کریں، بغیراجازت کے راکٹ لانچ کریں، غیرمنظور شدہ لانچ ٹاوربنائیں، یا احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فیکٹریز کو دوبارہ قابل استعمال بنائیں "اسپیس ایکس” اور ان کی دیگر کمپنیوں کا طرزعمل ان کے نقطہ نظرکو واضح کرتا ہے کہ  قوانین صرف دوسرے لوگوں کے لیے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ منصوبہ "اسپیس ایکس” کا انٹرنیٹ نیٹ ورک بنانے کا منصوبہ ہے جس میں 1000 سے  12,000 سیٹلائٹ شامل ہیں، جو کہ زمین پر تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر