کورونا وبا، گوگل اپنے ملازمین کو دو بلین ڈالرز کی عمارت میں بٹھائے گا

نیویارک ہمارا گھر ہے، شہر کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے سینٹ جان ٹرمینل خریدنے پر بہت خوش ہوں، سندر پچائی

امریکہ کی بڑی ٹیک کمپنی گوگل کے سی اسی او سندر پچائی نے کمپنی کی جانب سے نیویارک میں خریدی گئی نئی عمارت کی تصاویر ٹوئٹر پر شیئر کردیں۔

گوگل نے حال ہی میں نیویارک کے مہنگے ترین علاقے مین ہیٹن میں اسٹیٹ آف دی آرٹ عمارت 2.1 بلین ڈالرز میں خریدی ہے۔

سی ای او سندر پچائی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں لکھا کہ "20 برس سے نیویارک شہر ہمارا گھر ہے، شہر کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے سینٹ جان ٹرمینل خریدنے پر بہت خوش ہوں”۔

گوگل بلاگ کے مطابق 20 برسوں کے دوران نیویارک میں اس کے ملازمین کی تعداد 12ہزار تک جاپہنچی ہے، اس سال شہر میں 250 ملین ڈالرز کی مزید سرمایہ کاری کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

گوگل پلے اسٹور نے 8 جعلی کرپٹو کرنسی مائننگ ایپس کو ہٹا دیا

یاد رہے کہ رواں سال مئی میں کورونا وائرس کی وجہ سے گوگل نے 20 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دی تھی۔

سندر پچائی نے اس وقت کہا تھا کہ ہم ملازمین کو مستقل طور پر گھر سے کام کرنے کے لیے درخواست دینے سے متعلق آگاہی دیں گے، ملازمین کو تنخواہ دفتر یا گھر دونوں جگہوں سے کام کرنے کی صورت میں ملتی رہے گی۔

امریکا میں کورونا وائرس سے لاکھوں کی تعداد میں اموات ہوچکی ہیں۔ تمام بڑے ادارے، کمپنیز اور دفاتر نے ملازمین کو work from home کی سہولت دے رکھی ہے۔

چند ماہ پہلے تک گوگل کی بھی یہی پالیسی تھی لیکن اب نئی عمارت خریدی گئی ہے تو ظاہر ہے صرف سندر پچائی تو نہیں آئیں گے۔ اتنی بڑی تعداد میں ملازمین کو دفتر میں ایک ساتھ بلانا کہیں کورونا کیسز میں اضافے کا باعث نہ بن جائے۔

متعلقہ تحاریر