امریکا نے جاسوسی کے پیش نظر چینی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی

امریکی حکام نے چین کی جانب سے ٹک ٹاک کو جاسوسی کے لیے استعمال کرنے کے خدشات کے پیش نظر تمام سرکاری ڈیوائسز میں ٹک ٹاک ایپ کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے، امریکا ہاؤس کے چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر نے کہا کہ ٹک ٹاک سے سیکیورٹی مسائل  کا سامنا ہے، چین ٹک ٹاک سے امریکی مواد کی جاسوسی میں ملوث ہورہا ہے

امریکا نے تمام سرکاری موبائل فونز اور کمپیوٹرز میں چینی وڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔ امریکی حکام نے خدشات ظائر کیے ہیں کہ چائنا ٹک ٹاک ایپ کے ذریعے جاسوسی میں ملوث ہے ۔

امریکی ہاؤس انتظامیہ نے سرکاری موبائل فونز، کمپیوٹرز اور دیگر آلات پر ٹک ٹاک کے استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ ہاؤس کے چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر نے تمام ارکان پارلیمنٹ اور دیگر عملے کو مراسلہ بھیج دیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

فیس بک میٹا 87 ملین صارفین کو 725 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامند ہوگیا

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مشہور چینی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کو امریکی ایوان نمائندگان کے زیرانتظام تمام آلات سے ممنوع قرار دے دیا گیا ہے، لہذا فوری طور پر  ٹک ٹاک ایپ تمام آلات سے ہٹادی جائے ۔

ہاؤس کے چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک ایپ کو سیکیورٹی کے متعدد مسائل کی وجہ سے زیادہ خطرہ سمجھا جاتا ہے اور اسے ایوان کے زیرانتظام تمام آلات سے حذف کردینا چاہیے۔

عالمی نشریاتی ادارے  رائٹرز کے مطابق اومنی بس بل میں ایگزیکٹو برانچز کی تمام تر ڈیوائسز میں ٹِک ٹاک ایپ  کے استعمال  پر پابندی لگا ئی گئی ہے جسے جلد ملک بھر میں نافذ کرنے کے امکانات بھی ظاہر کیے جارہے ہیں۔

چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسرکے مراسلے میں عملے کو ہدایت جاری کی گئیں ہیں کہ موبائل سمیت تمام ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کی ڈاؤن لوڈ نگ پر سخت پابندی ہوگی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔

یہ بھی پڑھیے

ٹوئٹر پر فیس بک، انسٹاگرام اور دیگر ایپس کے لنکس شیئر کرنے پر پابندی عائد

گزشتہ ہفتے امریکا کی 19 ریاستوں نے  بھی ٹک ٹاک پر مکمل یا جزوی پابندی عائد کی ہے۔ حکام نے خدشات ظاہر کیے ہیں کہ چائنا ٹک ٹاک کے ذریعے امریکی  مواد کی جاسوسی میں ملوث ہے ۔

متعلقہ تحاریر