سیاحتی مقامات پر سہولیات ناپید، سیاح مشکلات کا شکار

کاغان ویلی کی طرف جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند ہوئی تو لوگ سڑک پر گھنٹوں تک پھنسے رہے۔

حکومت کی جانب سے ملک کے بالائی علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے کے بعد وہاں روزانہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ سیر و تفریح کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ ناران اور کاغان جانے والے سیاح سہولیات کی عدم موجودگی اور ٹریفک کے مسائل کے باعث سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔

عید کے موقعے پر لوگوں کی بڑی تعداد نے ملک کے بالائی علاقوں کا رخ کرلیا۔ خیبرپختونخوا پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ عیدالاضحیٰ پر 7 لاکھ سے زائد گاڑیاں ناران اور کاغان کی طرف گئیں۔

ملک کے متعدد سیاحتی مقامات پر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ عید پر بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ سے سیاحوں کو راستے میں پریشانی اٹھانی پڑی جبکہ گزشتہ روز کاغان ویلی کی طرف جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند ہوئی تو لوگ کئی گھنٹوں تک پھنسے رہے۔ سیاحوں کے مطابق مشکل راستوں پر گاڑیاں پھنسنے سے کئی گھنٹوں تک رکنا پڑتا ہے جبکہ قریب میں پیٹرول پمپ نہ ہونے سے اکثر لوگ گاڑیوں کے ہمراہ 2 دن تک مدد کے منتظر رہتے ہیں لیکن انتظامیہ ہوش کے ناخن نہیں لیتی۔ سیاح رضا علی دادا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گاڑیوں کی لمبی قطار والی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہمارے خوبصورت مقامات کسی خطرناک جگہ سے کم نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بالائی علاقوں میں تیز بارشوں کے باوجود سیاحوں کا رش

ایک اور صارف آمنہ خان نے لکھا کہ سیاح اس وقت بالائی علاقوں کی جانب سفر سے گریز کریں۔ ناران سے کاغان تک کا راستہ 12 گھنٹوں میں طے ہورہا ہے۔ لوگ اپنی گاڑیوں میں ہی آرام کررہے ہیں۔

سیاحوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سیاحت کو پروان چڑھانے کی بات تو کرتے ہیں لیکن ایسی صورتحال میں کوئی بھی سیاحت کو ترجیح نہیں دے گا۔ حکومت تفریحی مقامات پر سہولتیں بھی فراہم کرئے تاکہ یہاں گھومنے کے لیے آنے والوں کو زحمت نہ اٹھانی پڑے۔

متعلقہ تحاریر