آٹو اسمبلرز نے موٹرسائیکلوں کی قیمتیں پھر 9ہزار روپے تک بڑھادیں
ہنڈا سی ڈی 70 کی قیمت میں 3600روپے، سی ڈی 70ڈریم کی قیمت 4ہزار روپے اضافہ،ہنڈا 125 کی مختلف برانڈز کی قیمت میں 5ہزار روپے اور سی بی 125 ایف اور سی بی 150 ایف کی قیمت میں 9ہزار روپے اضافہ، فروخت میں کمی کے باوجود چینی بائیک اسمبلرز نے بھی قیمتیں بڑھادیں
پٹرول کی قیمت میں ہوشربا اضافے کے بعد موٹرسائیکلوں کی طلب بڑھنے پر آٹو اسمبلرز نے موٹرسائیکلوں کی قیمتیں پھر بڑھادیں ۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ پچھلے چند ماہ سےفروخت میں کمی کے باوجود چینی بائیک اسمبلرزنے روپے کی قدر میں کمی کے باعث پیداواری لاگت میں اضافے، آٹو پارٹس کی قیمتیں بڑھنے اور پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کے باعث نقل و حمل کے اخراجات بڑھنے کوجواز بناکر موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
ہنڈا 70 سی سی موٹر سائیکل 3 ہزار اضافے سے 97،900 روپے کی ہوگئی
بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے والی لڑکی کی تعریف پر حامد میر پر تنقید
مارکیٹ لیڈراٹلس ہنڈا لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے یکم جون سے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں 9ہزار روپے تک کا اضافہ کیا ہے۔ کمپنی نے 2021 میں روپے کی گرتی ہوئی قدر کوجواز بناتے ہوئے قیمتوں میں کئی بار اضافہ کیا تھا۔
مئی کے پہلے ہفتے میں کمپنی نے قیمت میں 3ہزار سے 8 ہزار روپے کا اضافہ کیا تھا۔3600روپے اضافے کے بعد ہنڈا سی ڈی 70 کی نئی قیمت ایک لاکھ 6ہزار900 روپے ہوگئی ہے جبکہ سی ڈی 70 ڈریم کی قیمت 4ہزار روپے اضافے کے بعد ایک لاکھ 13ہزار 500 روپے تک جاپہنچی ہے۔
5 ہزار روپے اضافے کے بعد ہنڈا پرائڈر اور سی جی 125 کی قیمت بالترتیب ایک لاکھ 44ہزار 900 اور ایک 68ہزار 500 ہوگئی ہے جبکہ سی جی 125ایس ای کی نئی قیمت ایک لاکھ 93ہزار 500 سے بڑھ کر ایک لاکھ 98 ہزار 500 ہوگئی ہے۔
اٹلس ہنڈا نے سی بی 125 ایف اور سی بی 150 ایف سلور کلر کی قیمتوں میں بھی 9 ہزار روپے اضافہ کردیا ہے جن کی نئی قیمتیں بالٹرتیب2 لاکھ 53 ہزار 900 اور 3لاکھ 8 ہزار 900 روپے ہوگئی ہے جبکہ سی بی 150ایف کے سرخ اور سیاہ ماڈل کی قیمت 3لاکھ 12 ہزارروپے تک جاپہنچی ہیں۔
پاک اسٹار آٹوموبائل لمیٹڈ نے 5 جون سے100سے 150سی سی کی بائیکس کی قیمتوں میں 7ہزار روپے ، 200سی سی آٹو رکشہ لوڈرز کی قیمت میں 10ہزار روپے اور آٹو رکشوں کی قیمت میں 7ہزار روپے کا اضافہ کا اعلان کردیا ہے۔ڈی ایس موٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ نے نے 5 جون 2022 سے 125سی سی موٹرسائیکل کی قیمت میں 10ہزار روپے اضافہ کیا ہے۔
پاکستان کی دوسری سب سے بڑی بائیک اسمبلر یونائیٹڈ آٹو موٹرسائیکل نے 7 جون سے 70سی سی اور 125 سی سی موٹرسائیکلوں کی قیمت میں 3ہزار روپے اضافہ کا اعلان کر دیا ہے۔روڈ پرنس موٹر سائیکل اور آٹو رکشہ نے بھی 7 جون سے 70 سی سی اور 125 سی سی ماڈلز کی قیمت 3ہزار روپے اضافہ کردیا ہے۔
ایک موٹر سائیکل ڈیلر نے کہا کہ چینی اسمبلرز نے فروخت میں بہتری کی امید میں قیمتیں بڑھا کر ایک ہوشیار اقدام کیا ہے کیونکہ پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد خریدار کم قیمت والی بائیکس کی طرف رجوع کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بائیکس کو اب بھی ٹرانسپورٹ کا سستا ذریعہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ پبلک وہیکل آپریٹرز اور چنگچی رکشہ مالکان نے بھی پٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد کرایوں میں اضافے کا مطالبہ کرنا شروع کر دیا ہے۔
چیئرمین ایسوسی ایشن آف پاکستان موٹرسائیکل اسمبلرز (اے پی ایم اے) محمد صابر شیخ نے کہا کہ جاپانی بائیکس کی گزشتہ ایک سال سے زیادہ مانگ ہے کیونکہ بہت سے کار مالکان پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث برانڈڈ بائیکس کو گاڑیوں پرترجیح دے رہے ہیں ۔ اس سے جاپانی بائیکس کی اضافی مانگ پیدا ہوئی ہے جبکہ چینی بائیکس اپنی فروخت کو بحال کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو الیکٹرک بائیک کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کرنی چاہئیں جس سے پٹرول کی درآمد کی بلند قیمت کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔