زندگی کے بعد عامر لیاقت کی موت بھی متنازع بن گئی

ورثا  کا لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار ،پولیس کا پوسٹمارٹم کے بغیر تدفین  کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ، عامر لیاقت حسین کی موت طبعی یا حادثاتی نہیں  لگتی ،پولیس کو شبہ ہے انہیں قتل کیا گیا ہے ، اس لیے لاش کا پوسٹ مارٹم کرانا ضرور ی ہے، ایس ایس پی ایسٹ

معروف ٹی وی اینکر اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی زندگی کے بعد موت بھی متنازع ہوگئی، مرحوم کے ورثا نے لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا جبکہ پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بغیر مرحوم کی تدفین کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

پولیس نے عامر لیاقت حسین کے قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے  چھیپا سردخانے کو خط لکھ کر میت ورثا کے بجائے بریگیڈ تھانے کے عملے کے حوالے کرنے  کی ہدایت کردی ۔

یہ بھی پڑھیے
رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین انتقال کرگئے

عامر لیاقت کے انتقال کےبعد انکے اکاؤنٹ سے پہلا ٹوئٹ آگیا

ایس ایس پی ایسٹ کا کہناہے کہ عامر لیاقت حسین کی موت طبعی یا حادثاتی نہیں  لگتی ،پولیس کو شبہ ہے انہیں قتل کیا گیا ہے ، اس لیے لاش کا پوسٹ مارٹم کرانا ضرور ی ہے۔

واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا تھا کہ عامر لیاقت کے ورثا میں شامل ان کے بچوں نے اپنے والد کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا ہے۔ جس کے بعد عامر لیاقت کی میت جناح اسپتال سے چھیپا سردخانے منتقل کردی گئی تھی۔

یاد رہے کہ چھیپا ریسکیو سروس کے سربراہ رمضان چھیپا نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ عامر لیاقت نے اپنی تدفین کی ذمے داری انہیں سونپی تھی۔

عامر لیاقت کے صاحبزادے احمد آج بیرون ملک سے کراچی پہنچ رہے ہیں اور سابق رکن قومی اسمبلی کے نماز جنازہ کا اعلان بعد نماز جمعہ کیا گیا ہے جبکہ ان کی تدفین بھی عبد اللہ شاہ غازی مزار کے احاطے میں ہو گی۔

خیال رہے کہ ممتاز ٹی وی اینکر اور رکن قومی اسمبلی  عامر لیاقت گزشتہ روز اپنے گھر میں بے ہوش پائے گئے تھے، ملازمین کی اطلاع پرپولیس نے  عامر لیاقت کو اسپتال منتقل کیا  تھا جہاں ڈاکٹر ز نے ان کی موت کی تصدیق کردی تھی۔

متعلقہ تحاریر