پشاور کی نازیہ علی کی زندگی کا مقصد تائیکوانڈو بن گیا

نازیہ علی نے اس کھیل کا آغاز اپنے دفاع کے لیے کیا تھا لیکن اب یہ ان کی زندگی کا مقصد بن چکا ہے۔

تائیکوانڈو کی قومی کھلاڑی نازیہ علی کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقے چمکنی سے ہے۔ یہ علاقہ کھیل اور کھلاڑیوں کے لیے ہمیشہ سے زرخیز رہا ہے اور نازیہ علی جیسے بہت سے کھلاڑی ایسے ہیں جو اس علاقے سے مختلف کھیلوں میں اپنا نام پیدا کر رہے ہیں۔

نازیہ علی گذشتہ 7 سال سے تائیکوانڈو سے وابستہ ہیں اور بہت سے انعامات اپنے نام کرچکی ہیں۔ مقامی سطح پر مختلف اعزازت اپنے نام کرنے والی نازیہ علی قومی کھیلوں میں بھی اپنا نام بنا چکی ہیں اور اب عالمی مقابلوں کی خواہاں ہیں۔

وہ چاہتی ہیں کہ وہ عالمی میدان میں بھی ملک کا نام روشن کریں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اب خود کھیلنے کے ساتھ ساتھ بحیثیت کوچ بھی فرائض انجام دے رہی ہیں اور اپنے ٹیلنٹ سے نئے کھلاڑیوں کو بھی فائدہ پہنچا رہی ہیں۔

نازیہ علی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے دفاع کے لیے اس کھیل کا آغاز کیا تھا لیکن اب یہ کھیل ان کی زندگی کا مقصد بن چکا ہے۔

یہ بھی دیکھیے

بہاولپور کی خواتین کے ہاتھوں سے کڑھے ہوئے کپڑوں کی دھوم

نازیہ علی کے مطابق خیبرپختونخوا میں تائیکوانڈو کھیل کا کافی ٹیلنٹ موجود ہے۔ خاص طور پر بچیوں میں اس کھیل کا رجحان بہت زیادہ ہے۔ والدین بھی یہ کھیل سکھانا چاہتے ہیں تاکہ ان کی بچیاں معاشرے میں اپنا دفاع بہتر طریقے سے کر سکیں۔

نازیہ علی کو کئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا اور اہل خانہ نے بھی بہت مشکل سے انہیں کھیلنے کی اجازت دی تھی۔ آج نازیہ علی ان خواتین کے لیے مثال ہیں جو اپنے ٹیلنٹ سے اپنا اور ملک کا نام روشن کرنا چاہتی ہیں۔

متعلقہ تحاریر