سیاست کی منزل اقتدار نہیں ہونی چاہیے، مہتاب اکبر راشدی

پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی رہنما مہتاب اکبر راشدی کا کہنا ہے کہ ’سیاست کی منزل اقتدار نہیں ہونی چاہیے بلکہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کی وجہ ہونی چاہیے۔‘

نیوز 360 کو دیے گئے انٹرویو میں مہتاب اکبر راشدی نے بتایا کہ ان کے شوہر کے بڑے پیرا پگارا سے قریبی تعلقات تھے اور شوہر کے اصرار پر ہی انہوں نے فنکشنل لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی۔

یہ بھی دیکھیے

شاہ رخ خان اور امریش پوری کی نقل کرنا پسند ہے، شفاعت علی

مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ ہم نے جو سیاست دیکھی ہے وہ لوگوں کی کم ہے بلکہ لوگوں کے مفادات کی زیادہ ہے۔ سیاست عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ہونی چاہیے اور مسائل کے حل کے لیے عوام سے رابطوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے سیاست کی منزل اقتدار نہیں بلکہ عوامی مسائل کا حل ہونا چاہیے۔

نیوز 360 کو انٹرویو کے دوران مہتاب اکبر راشدی نے سیاست اور اپنی زندگی کے بارے میں کیا کیا بتایا؟ آپ بھی انٹرویو میں دیکھیے

وہ 3 مارچ 1947 کو پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں واقع ایک قصبے نوڈیرو میں پیدا ہوئی۔ انہوں نے گورنمنٹ گرلز کالج حیدرآباد سے بی اے کیا اور سندھ یونیورسٹی سے سیاسیات میں ماسٹر کیا۔ جس کے بعد انہوں نے لندن سے بین الاقوامی تعلقات میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔

مہتاب اکبر راشدی کی شادی 1981 میں بیوروکریٹ اکبر راشدی سے ہوئی جس کے بعد وہ بیوروکریسی میں شامل ہوگئیں اور تعلیم، ثقافت اور اطلاعات سمیت متعدد محکموں سے وابستہ ہوگئیں۔ 2004 میں حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کی وجہ سے انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا تھا۔

وہ 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان مسلم لیگ (ف) کی امیدوار کے طور پر سندھ کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیں۔

متعلقہ تحاریر