کوئٹہ باجی اور دیگر درآمد شدہ سیکنڈ ہینڈ سائیکلوں کا بڑا بازار

ان جاپانی سائیکلوں کو مقامی طور پر 'باجی سائیکل' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ یہ سائیکل چلانے والے افراد کا کہنا ہے کہ یہ سائیکلیں بہت آرام دہ، پائیدار اور کم قیمت ہیں۔

بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ جہاں پھلوں، میوہ جات اور دیگر حوالوں سے شہرت رکھتا ہے وہاں یہ جاپان اور دیگر ممالک کی سیکنڈ ہینڈ سائیکلوں کی بھی بڑی مارکیٹ ہے۔

کراچی، لاہور، اسلام آباد اور دیگر شہروں سے لوگ یہ سائیکلیں خریدنے کوئٹہ آتے ہیں۔ چند ہزار سے ایک لاکھ تک کی سائیکلیں دستیاب ہیں۔

شہر کا صرافہ بازار اور قندھاری بازار ان سائیکلوں کی بڑی مارکیٹ ہے۔ جہاں انواع و اقسام کی پانچ ہزار سے ایک لاکھ روپے اور اس سے بھی زائد قیمت کی سائکلیں دستیاب ہیں۔

سائیکلیں، خوبصورت، ستتی اور پائیدار

یہ سائیکلیں خوبصورت بھی ہیں اور پائیدار بھی۔ بچوں اور نوجوانوں سمیت سبھی ان سائیکلوں کو شوق سے چلاتے ہیں۔

یہ سائیکلیں لوہے، ایلومینیم اور کاربن فائبر اور دیگر میٹریل سے بنی ہیں، جو سائیکل وزن میں جتنی ہلکی ہے اس کی قیمت اتنی ہی زیادہ ہے۔

کوئٹہ میں فروخت ہونے والی زیادہ تر سیکنڈ ہینڈ سائیکلیں جاپان سے منگوائی جاتی ہیں اور ان کی مرمت کرکے فروخت کے لئے پیش کردی جاتی ہیں۔ پائیدار ہونے کے سبب یہ سائیکلیں بہت پسند کی جاتی ہیں۔

باجی سائیکل

کوئٹہ میں ایسی سائیکلیں بھی دستیاب ہیں جو خواتین کے لئے بنائی گئی ہیں مگر صوبے کی روایات کے سبب کوئی خاتون یہ سائیکل نہیں چلاتی اور مرد ہی یہ سائیکلیں چلاتے دکھائی دیتے ہیں۔

ان جاپانی سائیکلوں کو مقامی طور پر ‘باجی سائیکل’ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ یہ سائیکل چلانے والے افراد کا کہنا ہے کہ یہ سائیکلیں بہت آرام دہ، پائیدار اور کم قیمت ہیں۔

جاپان اوردیگر ممالک کی سیکنڈ ہینڈ درآمد شدہ سائیکلوں کی فروخت کے سبب کوئٹہ اور دیگر شہروں میں سائیکل چلانے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

طالب علموں میں بیرون ممالک میں ہائر اسٹڈیز کے بڑھتے رجحانات

نسلہ ٹاور کی مسماری کا کام جاری، متاثرین معاوضے سے محروم

متعلقہ تحاریر