ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے اموات 5021 تک جاپہنچیں
ترکیہ پھر 5.7 شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا، اموات 3419ہوگئیں، 20 ہزار سے زائد زخمی،5775 عمارات تباہ، شام میں اموات 1600تک جاپہنچیں، سیکڑوں خاندانوں کی ملبے تلے موجودگی کا خدشہ، عالمی ادارہ صحت نےاموات 20ہزار سے تجاوز کرنے کا خدشہ ظاہر کردیا

ترکیہ اور شام میں گزشتہ روز آنے والے 7.8 شدت کےتباہ کن زلزلے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ زلزلے اور 200 سےزائد آفٹر شاکس کے نتیجے میں متاثرہ علاقوں جانی ومالی نقصانات کا سلسلہ جاری ہے اور اموات بڑھ کر5021 تک جاپہنچی ہیں۔
ترکیہ میں اب تک 3419افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ شام میں اموات کی تعداد1600تک جاپہنچی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق اموات 20ہزار تک جاسکتی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سینٹرل ترکیہ میں منگل کو ایک بار پھر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی شدت 5.6 ریکارڈ کی گئی جب کہ زلزلے کی گہرائی زیر زمین 2 کلومیٹرتھی۔
یہ بھی پڑھیے
ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کا تباہ کن زلزلہ، اموات 2310 تک جاپہنچیں
غبارے نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا دورہ چین منسوخ کروادیا
برطانوی اخبار گارجین کے مطابق ترکیہ اور شام میں گزشتہ روز آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 200 سے زائد جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں۔آفٹر شاکس کے باعث امداد کاموں میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔
ترکیہ کے نائب صدر نے تصدیق کی ہے کہ ترکیہ میں زلزلے سے اموات 3419 تک جاپہنچی ہے جبکہ 20ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں، 7800 افراد کو تباہ شدہ عمارتوں سے نکالا جاچکا ہے جبکہ 5ہزار 775عمارات منہدم ہوچکی ہیں۔
ادھر شام میں تباہ کن زلزلے کے بعد اموات کی تعداد 1600 تک جاپہنچی ہے۔شامی اپوزیشن کے مطابق سیکڑوں خاندان اب بھی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں دبے ہوئے ہیں جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہیں۔
ترکیہ میں زلزلے سے منہدم ہونے والی عمارت میں ایک بچہ پھنسا ہوا ہے
ریسکیو ٹیمیں بچے کو باحفاظت نکالنے کی کوششیں کر رہی ہیں#TurkeyQuake #Syria #turkeyearthquake2023 pic.twitter.com/ug5m8c0i7g— ترکیہ اردو (@TurkeyUrdu) February 7, 2023
دنیا بھر سے امدادی کارکن اور امدادی سامان ترکیہ پہنچنا شروع ہوگیا ہے تاہم اس وسیع پیمانے پر ہوئی ہے کہ تمام انتظامات اور امدادی سرگرمیاں کم پڑگئی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں اموات کی تعداد 20ہزار تک جاسکتی ہے۔عالمی ادارہ صحت کی یورپ کے لیےسینئر ایمرجنسی آفیسر کیتھرین اسمال ووڈ نے کہاہے کہ”مزیدعمارتیں گرنے کے خدشات موجود ہیں اس لیے ہم اکثر ابتدائی تعداد میں آٹھ گنا اضافے کا اندازہ لگارہے ہیں“۔ اے ایف پی سے گفتگو میں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اس وقت کیا تھا جب اموات کا تخمینہ 2600 لگایاگیا تھا۔
انہوں نے بتایاکہ” بدقسمتی سے ہم ہمیشہ زلزلوں میں ایک ہی رجحان دیکھتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مقابلے میں اموات یا زخمیوں کی تعداد آنے والے ہفتے میں کافی حد تک بڑھ جاتی ہیں “۔