ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کا تباہ کن زلزلہ، اموات 2310 تک جاپہنچیں

زلزلے کا مرکز ترکیہ کے شہر نردگی کے قریب 17.9 کلومیٹر زیر زمین تھا، 7.5شدت کے 30ویں آفٹر شاک سے بڑے پیمانے پر تباہی، گیس لائنیں پھٹ گئیں، ترکیہ میں 1500 اور شام میں 810 اموات کی تصدیق، 9700 افراد زخمی، ترکیہ میں ایمرجنسی نافذ، قبرص، یونان، لبنان، اردن، عراق اور ایران میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے

ترکیہ میں شام کی سرحد کے قریب صوبہ غازی انتپ میں 7.8شدت کا تباہ کن زلزلہ آیا ہے۔ زلرلے سے سیکڑوں عمارتیں زمیں بوس ہوگئیں اور گیس پائپ لائنیں دھماکے سے پھٹ گئیں۔ زلزلے کے نتیجے میں ترکیہ اور شام میں کم از کم 1910 افراد جاں بحق اور 9ہزار700 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

زلزلے کے نتیجے میں ترکیہ اور شام میں بڑے پیمانے پر تباہی کی اطلاعات ہیں۔ ہزاروں افراد شدید سرد رات میں بارش کے دوران گھروں سے نکل آئے اور رات کھلے آسمان تلے گزاری۔

ترک حکومت نے ملک میں درجہ 4 کی ہنگامی حالت نافذ کردی۔ زلزلے کے جھٹکے لبنان،اردن، ایران اور عراق میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔ علی الصبح آںے والے زلزلے کے بعد اب تک 31 طاقتور آفٹر شاکس آچکے ہیں۔ 30ویں آفٹر شاک کی شدت 7.5 محسوس کی گئی جس کا مرکز 10 کلومیٹر زیرزمین تھا۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد ، پنجاب ، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں 5.8 شدت کا زلزلہ

شمالی وزیرستان میں زلزلہ اور لینڈ سلائیڈنگ، 10 افراد جاں بحق، 25 زخمی

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز صوبہ غازی انتپ  کے شہر نردگی کے مشرق میں 26کلومیٹر کے فاصلے پر  صرف 17.9 کلومیٹر زیر زمین تھا۔

earthquake in turkey, ترکیہ زلزلہ

امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق علی الصبح آنے والے طاقتور زلزلے کے بعد اب تک 31 طاقتور ترین آفٹر شاکس محسوس کیے جاچکے ہیں۔ صوبہ کہرامنماراس کے قصبے ایکنوزو میں آنے والے 7.5شدت کے 30 ویں آفٹر شاک سے بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جس کا مرکز صرف 10 کلومیٹر زیر زمین تھا۔

ترکیہ کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی اے ایف اے ڈی نے بتایا کہ زلزلے کی شدت 7.4 تھی اور اس کا مرکز صوبہ کہرامنماراس کے قصبے پزارک میں تھا۔ صوبہ غازی انتپ اور صوبہ کہرامنماراس میں زلزلے کے نتیجے میں 2818 کے قریب عمارات منہدم ہوگئیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سرکاری حکام اور رفاہی تنظیموں نے زلزلے کے نتیجے میں اب تک کم ازکم 2310 اموات کی تصدیق کی ہے۔ ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ ایجنسی کے مطابق  ترکیہ کے10 صوبوں میں کم ازکم 1500 افراد جاں بحق اور8ہزار 500 افراد زخمی ہوگئے ۔

شام کی وزارت صحت نے 430 اموات اور 1280 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی  جبکہ امدادی اداروں نے باغیوں کے زیرانتظام علاقوں میں 380 شامی باشندوں کی اموات اور سیکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ۔

زلزلے کے بعد صوبہ ہاتے میں قدرتی گیس کی پائپ لائنیں دھماکوں سے پھٹ گئیں جن کے نتیجے میں کھیتوں میں آگ لگ گئی۔زلزلے کی خوفناک وڈیوز بھی سوشل میڈیا پر آنا شروع ہوگئی ہیں۔

شام کے سرکاری میڈیا  کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں شمالی شہر حلب اور حما کے مرکزی شہر میں کچھ عمارتیں گر گئیں۔دمشق میں عمارتیں لرز اٹھیں اور بہت سے لوگ خوف کے مارے سڑکوں پر نکل آئے۔

امریکی میڈیا کے مطابق زلزلے نے لبنان کے رہائشیوں کو بھی نیندمیں لرزادیا، عمارتیں تقریباً 40 سیکنڈ تک لرزتی رہیں۔ بیروت کے بہت سے رہائشی اپنے گھر بار چھوڑ کر سڑکوں پر نکل آئے یا عمارتوں سے دور اپنی گاڑیوں میں سوار ہو گئے جبکہ ایران اور عراق میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ ترکی زلزلے کی بڑی فالٹ لائنوں پر واقع ہے اور اکثر زلزلوں سے لرزتا رہتا ہے۔ 1999 میں شمال مغربی ترکی میں آنے والے طاقتور زلزلوں میں تقریباً 18,000 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔

متعلقہ تحاریر