ترکیہ کے صدارتی الیکشن میں اردوان کو برتری، مطلوبہ 50 فیصد ووٹ نہ لے سکے
ووٹوں کی 98.55فیصد گنتی مکمل، اردوان 49.34فیصد ووٹ لیکر آگے،اوغلو 45 فیصد ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر، کوئی امیدوار 50 فیصد ووٹ نہ لے سکا تو 28 مئی کودوسرا مرحلہ ہوگا، اردوان کا واضح برتری کا دعویٰ، اے کے پارٹی600 کے ایوان میں 266 نشستیں جیت گئی

ترکیہ کے صدارتی انتخابات میں ووٹوں کی گنی کا مرحلہ تقریباً مکمل ہوگیا۔ابتدائی نتائج کے مطابق صدر رجب طیب اردوان کو مخالف امیدوار پر برتری حاصل ہے ۔
تاہم اردوان صدارت کیلیے مطلوبہ 50 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں جس کے باعث انتخابات کا فیصلہ دوسرے مرحلے میں ہونے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ترکیہ الیکشن؛ طیب اردگان کے مقابلے میں اپوزیشن رہنما اوغلو کی پوزیشن مستحکم
امریکا، بھارت، سعودیہ اور عرب امارات کا چین سے مقابلے کیلئے مشترکہ منصوبوں پر مذاکرات
ترک میڈیا کے مطابق ترکیہ میں صدارتی انتخابات میں 98.55فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گئی ہے۔ اب تک کے نتائج کے مطابق صدر رجب طیب اردوان 49.34 فیصد ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ ان کے مخالف امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو45 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر ہیں جبکہ تیسرے امیدوار سنان اوغان اب تک 5.23 فیصد ووٹ لے سکے ہیں۔
صدر بننے کے لیے 50 فیصد سے زائد ووٹ درکار ہیں۔کسی امیدوار کی جانب سے 50 فیصد سے زائد ووٹ نہ لینے پر 28 مئی کو انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فیصلہ ہوگا۔
اس کے علاوہ پارلیمانی انتخابات میں بھی 98 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے اور اب تک کے نتائج کے مطابق 600 کے ایوان میں صدر اردوان کی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی 266 نشستیں جیت چکی ہے۔
ابتدائی انتخابی نتائج کے بعددارالحکومت انقرہ میں اے کے پارٹی کے ہیڈکوارٹرز میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ انہیں ترکیہ کے صدارتی انتخابات میں واضح برتری حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی اور غیر ملکی ووٹوں کی گنتی ابھی جاری ہے، ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بہت آگے ہیں اورانہوں نے اپنے قریبی حریف سے تقریباً 2.6 ملین زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں، اور حتمی نتائج میں یہ تعداد بڑھ جائے گی۔
اردگان نے کہا کہ ملک نے 14 مئی کے انتخابات کے ساتھ ایک اور جمہوریت کا تہوار مکمل کر لیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملک نے ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ دیکھا ہے۔
اردگان نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے پارلیمنٹ میں ہمارے اتحاد کو اکثریت دی وہ یقیناً صدارتی انتخابات میں استحکام کا ساتھ دیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ کی تاریخ میں پہلی بار24 پارٹیاں اور 151 آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، ترکیہ میں ساڑھے 6 کروڑ سے زائد ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جبکہ ٹرن آؤٹ 87.63فیصد رہا۔