کینیڈا میں سکھوں کی تقریب کے دوران اندرا گاندھی کے قتل کے واقعے کی منظرکشی پر بھارت میں کہرام

مشتعل بھارتیوں کا کہنا ہے کہ جسٹن ٹروڈو کی حکومت کو شرم آنی چاہیے ، جو ووٹ بینک کے لیے خالصتانی عناصر پر انحصار کرتی ہے۔

کینیڈا کی سکھ کمیونٹی کی جانب سے ایک ٹیبلو کے دوران سابق بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے سکھ باڈی گارڈز کے ہاتھوں قتل کی منظرکشی دوبارہ سے دکھائی گئی ہے ، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے ، جس کے بعد بھارتیوں میں زبردست غم و غصے کی کہر دوڑ گئی ہے۔ بھارتیوں کی جانب سے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

انٹرنیٹ پر شیئر کی گئی ویڈیو میں اندرا گاندھی کا مجسمہ خون میں لت پت دکھایا گیا ہے جبکہ اس کے دو سکھ باڈی گاڑڈز کو اس پر فائرنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس کے پیچھے ایک بینر ہے جس پر لکھا ہے، ’شری دربار صاحب پر حملے کا بدلہ‘۔

یہ بھی پڑھیے 

امریکی قدامت پسند و متنازعہ اینکر پرسن ٹکر کارلسن نے ٹوئٹر پر شو کرکے میدان مارلیا

مفرور نواز شریف کی لندن میں بیٹھ کر سیاسی سرگرمیاں بڑا امیگریشن اسکینڈل بن سکتا ہے، اسپاٹ لائٹ

متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق پریڈ کا اہتمام خالصتان کے حامی تنظیموں نے کیا تھا۔

اونٹاریو کے شہر برامپٹن میں ‘آپریشن بلیو اسٹار’ کی 39 ویں برسی سے چند دن پہلے، ہفتے کے روز 4 جون کو جھانکی کی پریڈ کی گئی تھی۔

سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ انشل سکسینا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹیبلو کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "کینیڈا نے اس کی اجازت کیسے دی؟ بھارت کے سابق وزیراعظم کے قتل پر جشن منانا آزادی اظہار نہیں ہے۔”

سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ نے مزید لکھا ہے کہ "جسٹن ٹروڈو کی حکومت کو شرم آنی چاہیے ، جو ووٹ بینک کے لیے خالصتانی عناصر پر انحصار کرتی ہے۔”

متعلقہ تحاریر