سعودی عرب،ایران، ترکی سمیت20ممالک  برکس میں شمولیت کے خواہاں

برکس میں شمولیت کا معیار کیا ہو سکتا ہے اس پر بات چیت جاری ہے  اور جنوبی افریقہ نے اس کام کو تیز کر دیا ہے، روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف

سعودی عرب، ایران، ترکی اور مصر سمیت 20 ممالک نے برازیل،روس، انڈیا، چین اور جنوبی افریقا پر مشتمل اقتصادی بلاک برکس میں شمولیت کی  درخواست دےدی۔

عالمی معاشی وسیاسی صورتحال کے حوالے سے اس نئی پیش رفت کو امریکا کیلیے دھچکا قراردیا جارہاہے۔

یہ بھی پڑھیے

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مرتبہ گرفتاری و رہائی

ٹوئٹر کے سابق سی ای او  جیک ڈورسی کے مودی پر سنگین الزامات

روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے دعویٰ کیا ہے کہ کہ تقریباً 20 ممالک برکس اقتصادی بلاک میں شمولیت کے خواہاں ہیں۔

ریابکوف نے روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کو بتایا کہ برازیل، روس،انڈیا، چین اور جنوبی افریقا پر مشتمل اقتصادی بلاک  برکس  کے ساتھ تعاون کی خواہاں ریاستوں کی بڑھتی ہوئی تعداد عالمی میدان میں اس بلاک کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  برکس میں شمولیت کا معیار کیا ہو سکتا ہے اس پر بات چیت جاری ہے  اور جنوبی افریقہ نے اس کام کو تیز کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جون کے اوائل میں کیپ ٹاؤن میں برکس کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اس موضوع پر گہرائی سے بات چیت ہوئی اور یہ کہ اگست میں برکس سربراہی اجلاس سے قبل اضافی رابطے متوقع ہیں۔

سینئر سفارت کار نے رکن ممالک میں معاہدے کی بنیادپر  جنوبی افریقا کی اقتصادی بلاک میں شمولیت کو کامیاب تجربہ قرار دیتے  ہوئے کہاکہ”میرا خیال ہے کہ مضبوط امیدوار اس تجربے کی طرف بھی رجوع کر سکتے ہیں، اپنے لیے یہ پیشین گوئی کر سکتے ہیں کہ کیا ہو سکتا ہے اور کیا نہیں ہو سکتا“۔

ریابکوف نے برکس کے دیگر رکن ممالک پر   زور دیا کہ وہ نئے ارکان کی شمولیت  کا فیصلہ کرتے ہوئے وسیع القلبی کا مظاہرہ کریں۔انہوں نے کہاکہ  روس اقتصادی بلا ک میں  عرب اور ایشیا پیسیفک ممالک کی شمولیت کا ححامی ہے   کیونکہ اقتصادی بلاک میں ان کی نمائندگی کا فقدان ہے۔

ذرائع ابلاغ میں زیرگردش اطلاعات کے مطابق سعودی عرب،ایران، ترکی ، مصر، شام ، انڈونیشیا،میکسیکو سمیت 20 ممالک نے برکس میں شمولیت کی درخواست دی ہے۔

واضح  رہے کہ برکس کی نئی کرنسی  پر بھی رکن ممالک میں بحث جاری ہے جسے مبینہ طور پر سونے، نایاب زمینی دھاتوں اور برکس ممبران کے دیگر قدرتی وسائل کی حمایت حاصل ہو گی، اقتصادی بلاک  میں توسیع سے نئے اراکین کے قدرتی وسائل کی وسیع دولت حاصل ہو گی۔

متعلقہ تحاریر