بھارتی شہری 2 سال قیام کے بعدفائیو اسٹار ہوٹل کو 58 لاکھ کا چونا لگاکر فرار

دلی کے روزیٹ ہوٹل میں انکش دتہ نامی شخص 603دن قیام کے بعد بغیر ادائیگی کیے رفوچکر ہوگیا، ہوٹل کا فرنٹ ڈیسک افسر ملزم کا سہولت کار نکلا، 2 سال تک جعلی حسابات بناتا رہا، انکش دتہ اور پریم پرکاش سمیت دیگر ملازمین کیخلاف مقدمہ درج

بھارتی شہری دارالحکومت نئی دہلی  کےاندراگاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب واقع فائیو اسٹار”روزیٹ ہوٹل “میں 2 سال قیام کے بعد 58لاکھ روپے کا بل چڑھانے کے بعد انتظامیہ کو چونا لگا کر رفوچکر ہوگیا۔

مئی 2019 میں گوہاٹی کے ایک شخص نے   صرف ایک  رات ٹھہرنے  کیلیے ہوٹل میں بکنگ کرائی  لیکن اگلے دو سال  جنوری 2021 تک پورے 603 دنوں تک ہوٹل میں قیام پذیر رہا اور ایک پائی بھی ادا نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیے

منی پور میں فسادات کے دوران 249 گرجا گھروں کو نذرآتش کیے جانے کا انکشاف

مودی کو امریکا میں کڑے احتجاج کا سامنا؛ کانگریس ارکان نے باز پرس کا مطالبہ کردیا

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ بے ضابطگی روزیٹ ہوٹل کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے دوران سامنے آئی جس کے بعد اس کے بورڈ نے انکش دتہ نامی فراڈیے سمیت فرنٹ ڈیسک منیجراور عملے کےدیگر ارکان کے خلاف مبینہ طور پر ملزم کو ہوٹل سے فرار میں مدد دینے پر شکایت درج کرائی ہے۔شکایت کنندہ کے مطابق   ملزم انکش دتہ  ہوٹل میں 603 دنوں تک ٹھہرا اور ہوٹل کا کل 58 لاکھ روپے کا مقروض ہے۔

 پولیس نے بتایا کہ  ملزم بل ادا کیے بغیر چلا گیا۔جب کہ ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے، دتہ، ہوٹل کے فرنٹ آفس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پریم پرکاش، اور دیگر عملے کے خلاف پولیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ پرکاش کے خلاف مجرمانہ سازش، جعلسازی اور دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ہوٹل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز  کی شکایت پر درج ایف آئی آر کے مطابق”ہوٹل کے عملے نے مبینہ طور پر ہوٹل کے اوپرا سافٹ ویئر سسٹم میں انکش دتہ کے اکاؤنٹ کے اندراجات میں بڑے پیمانے پر جعلسازی کی ہے،ہوٹل کے عملے نے غیرقانونی کاموں پر پردہ ڈالنے اور ملزم کے اصل بقایاجات سینئر انتظامیہ سے چھپانے کیلیےجعلی اکاؤنٹس بنائے تھے“۔

ہوٹل انتظامیہ کے مطابق انکش دتہ نے 30 مئی 2019 کو ہوٹل میں چیک ان کیا تھا۔ اسے اگلے دن روانہ ہونا تھا لیکن وہ اپنا قیام بڑھاتا رہا۔ پولیس نے بتایا کہ آخر کار وہ 22 جنوری 2021 کو بل ادا کیے بغیر چلا گیا۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ پرکاش فرنٹ ڈیسک کا سربراہ تھا اور بقایا واجبات کے کھاتوں اور بلوں کی دیکھ بھال کا ذمہ دار تھا، جس کی تفصیلات اس نے سینئر انتظامیہ سے روک رکھی تھیں۔

ایک سینئر پولیس  افسر نے بتایا کہ” ہوٹل کے قوانین کے مطابق اگر کسی مہمان پر ہوٹل کے 50ہزار  روپے   واجب الادا ہوجائیں تو عملہ سینئرانتظایہ کو معاملےسے مطلع کرنے اور مہمانوں پر ادائیگی کیلیے دباؤڈالنے کا پابند ہوتا ہےتاہم انکش دتہ کے معاملے میں ایسا نہیں کیاگیا۔ہمیں یقین ہے کہ پرکاش نے جعلی ریکارڈ بنائے۔ یہاں تک کہ اس نےہوٹل کے بلوں کی یومیہ  رپورٹس سے دتہ کے نام کو ہٹا دیا گیا  ۔

متعلقہ تحاریر