انڈیا میں مسلمان مرنے کے بعد بھی غیرمحفوظ

ہندو انتہا پسندوں نے انڈین فوج کے ایک مسلمان ریٹائرڈ بریگیڈیئر عثمان کی قبر اُجاڑ دی ہے۔

انڈیا میں تقریباً 20 کروڑ مسلمان آباد ہیں۔ دنیا کی بڑی مسلم آبادیوں میں سے ایک ہونے کے باوجود بھی یہاں مسلمانوں کی حالت بدستور خراب ہے۔ انڈیا میں مسلمان مرنے کے بعد بھی محفوظ نہیں ہیں۔ ہندو انتہا پسندوں نے ایک ریٹائرڈ مسلمان بریگیڈیئرعثمان کی قبر اُجاڑ دی ہے۔

انڈیا میں برسوں سے مقیم مسلمانوں کو آئینی تحفظات کے باوجود بھی تعصب اور تشدد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بریگیڈیئرریٹائرڈ محمد عثمان کی قبر نشاندہی کرتی ہے کہ کس طرح انڈیا میں مسلمان موت کے بعد بھی اذیت کا شکار ہیں۔

بریگیڈیئر عثمان سنہ 1947-48 کی پاک انڈیا جنگ کے دوران شہید ہونے والے اعلیٰ عہدیدار تھے۔ کچھ شرپسندوں نے دہلی کے بتلا ہاؤس قبرستان میں موجود ان کی قبر کی بےحرمتی کی ہے۔

اسکوارڈن لیڈر سید عطا حسنین نے ٹوئٹرپربریگیڈیئرریٹائرڈ عثمان کی قبر کی تصویر شیئرکی اوراس سنگین صورتحال کی طرف توجہ دلائی۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ‘ارے بھائی لوگوں، نام کیوں لکھا چھوڑ دیا؟ مٹا دیتے۔ پاکستانی بھی خوش ہوتے’۔

انڈیا کے وزیراعظم نریندرمودی کی حکومت میں مسلمانوں کی تکلیف افسوسناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ حالیہ برسوں کے دوران انڈیا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔

کچھ لوگوں کو خوف ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے تحت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت خطرناک حد تک عدم برداشت کا باعث بن رہی ہے۔ کئی دہائیوں سے مسلم برادری روزگاراورتعلیم میں امتیازی سلوک اوراقتدار کے حصول کے لیے رکاوٹوں کا سامنا کر رہی ہے۔ مسلمان غیر متناسب فرقہ وارانہ تشدد کا بھی شکارہیں۔

یہ بھی پڑھیے

شاہ رخ خان خود مسلمان اور اہلیہ ہندو، لیکن بچوں کا مذہب کیا ہے؟

دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کیمپس میں واقع اس قبرستان کے داخلی اور خارجی دروازے چوبیس گھنٹے کھلے رہتے ہیں۔ یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ کس نے اور کب قبر کو نقصان پہنچایا ہے۔

اسکوارڈن لیڈر سید عطا حسنین، فوجی آپریشن کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ایم او) اور لیفٹیننٹ جنرل ونود بھاٹیا سمیت سابق فوجیوں نے بریگیڈیئر کے آرام گاہ کی فوری مرمت پر ​​زور دیا ہے۔

قبرستان کی دیکھ بھال کرنے والے یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے اس سنگین مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘یونیورسٹی قبرستان کی دیکھ بھال کے لیے ایک نجی فنڈ رکھتی ہے جس میں گھاس کو تراشنا اور کچرا صاف کرنا بھی شامل ہے۔ کبھی کبھی شرابی رات کے وقت قبرستان آتے ہیں’۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے