ڈونلڈ ٹرمپ نے جاتے جاتے امریکی جمہوریت کی چولیں ہلادیں
امریکی کانگریس نے جو بائیڈن کی فتح کی توثیق کر دی جبکہ پُر تشدد مظاہروں کے دوران 4 افرادہلاک بھی ہو ئے ہیں
امریکی کانگریس کی توثیق کے بعد اب جو بائیڈن امریکی صدارتی انتخاب کے باضابطہ فاتح قرار دے دیے گئے ہیں اور وہ 20 جنوری کو 46 ویں امریکی صدر کا حلف اٹھائیں گے۔ اس سے قبل صدر ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی کانگریس کے اجلاس کے دوران کیپیٹل ہل میں داخل ہوکر پُر تشدد حملے کیے تھے۔ اِس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 4 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے پُرتشدد مظاہروں اور امریکی کانگریس کی عمارت پر پولیس کے ساتھ ٹکراؤ کے بعد واشنگٹن میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے میئرمیوریل باوزر نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے پُرتشدد مظاہروں کے باعث 24 گھنٹے کے لیے کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ کرفیو کا اطلاق امریکی دارالحکومت کی ہر گلی، محلے، پارک اور عوامی مقامات پر ہوگا۔ اس دوران مجاز افراد کے علاوہ کسی بھی شخص کو نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی کانگریس صدارتی انتخابات میں دیئے گئے الیکٹورل ووٹوں کی توثیق کررہی تھی۔
24 News
دوسری جانب امریکی دارالحکومت واشنگٹن سمیت مختلف علاقوں میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مسلح اہلکاروں نے قانون سازوں کو آنسو گیس کے دھویں کی وجہ سے عمارت سے دوسرے مقام پر منتقل کیا۔ مظاہرین عمارت کے اندر موجود ہالز اور دفاتر میں گھومتے رہے جنہیں نکالنے کی کوششیں تقریباً 3 گھنٹے تک جاری رہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ‘میں ہرایک امریکی سے پُرامن رہنے کی درخواست کر رہا ہوں۔ کوئی تشدد نہیں! یاد رکھیں، ہم امن و امان کی جماعت ہیں۔ ہمارے عظیم مرد اور خواتین قانون کا احترام کریں۔ آپ کا شکریہ’۔
I am asking for everyone at the U.S. Capitol to remain peaceful. No violence! Remember, WE are the Party of Law & Order – respect the Law and our great men and women in Blue. Thank you!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 6, 2021
دوسری جانب مظاہروں کے بعد فیس بُک اور ٹوئٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹس عارضی طور پر بند کردیئے ہیں۔ کیونکہ اس سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ‘انتخابات میں عوام کو دور رکھنے سے ایسے واقعات ہوتے ہیں، امریکی آج کے دن کو ہمیشہ یاد رکھیں’۔
ٹوئٹر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تین ٹوئٹس ڈیلیٹ کیے گئے ہیں اور اُن کا اکاؤنٹ 12 گھنٹوں کیلئے بلاک کردیا گیا ہے۔ جب تک ٹرمپ ٹوئٹ نہیں ہٹائیں گے ان کا اکاؤنٹ بلاک رہے گا۔