امریکی سفارتخانے نے تنازع پیدا کیاہے یا ہم آہنگی؟

امریکی سفارتخانے نے وائٹ ہاؤس کے سامنے سجدہ ریز مسلمانوں کی ایک تصویر شیئر کردی ہے۔

پاکستان میں امریکی سفارت خانے نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پرایک تصویر شیئر کرکے نیا تنازع پید کردیا ہے اور سفارتی مشن نے اس کو بغیر عنوان دیئے چھوڑ دیا ہے۔

جمعے کے روز امریکی سفارتخانے نے وائٹ ہاؤس کے سامنے سجدہ ریز مسلمانوں کی ایک تصویر شیئر کی ہے۔

ایک مذہبی فریضے کے طور پرنماز پڑھتے ہوئے مسلمان کعبہ کی طرف رُخ کرتے ہیں۔ چونکہ یہ تصویر بغیر عنوان کے شیئر کی گئی ہے اس لیے بہت سے لوگوں نے اس کی ترجمانی اس طرح کی ہے کہ تصویر کو شیئر کر کے امریکا میں لبرل اقدار کی بحالی کا تذکرہ کیا گیا ہے کہ مسلمان اب وائٹ ہاؤس کے احاطے میں بھی نماز پڑھ سکتے ہیں۔ جبکہ کچھ اس بات پر متفق ہیں کہ مسلمان امریکا کو اپنا ‘ماسٹر’ مانتے ہیں اور وائٹ ہاؤس کے سمنے سجدہ ریز ہیں۔

اس تصویر کو اس وقت شیئر کیا گیا ہے جب جو بائیڈن نے امریکی صدر کا عہدہ سنبھال لیا ہے اورڈونلڈ ٹرمپ صدارت چھوڑ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس کے بعد فنکاروں کی تنظیم سے بھی رخصتی

مسلم ممالک کے معاملات میں وائٹ ہاؤس کا غلبہ پوشیدہ نہیں ہے۔ جو بائیڈن نے چارج سنبھالنے کے فوراً بعد امریکی صدر کے اپنے 4 سالہ دور حکومت میں کیے گئے مسلم مخالف اقدامات کو منسوخ کردیا ہے۔ کچھ لوگوں نے اس تصویر پر سوال بھی کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے سامنے مسلمانوں کے آگے جھکتے ہوئے دیکھ کر نقادوں کا کہنا ہے کہ امریکی سفارتخانہ یہ دکھانا چاہتا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان وائٹ ہاؤس کے سامنے جھکے ہوئے ہیں۔

دریں اثنا تصویر میں عنوان کی عدم موجودگی نے ایک نئی الجھن کو ہوا دی ہے جبکہ سفارتخانہ نے ابھی تک اس پر کوئی وضاحت جاری نہیں کی ہے۔

متعلقہ تحاریر