انڈیا میں عدالتوں کے عجیب و غریب فیصلوں سے عوام پریشان

سپریم کورٹ نے تانڈو جبکہ بومبے ہائی کورٹ نے ہراسگی سے متعلق 2 متنازع فیصلے سنادیئے۔

انڈیا میں عدالتوں کے بے تکے فیصلوں نے عوام کو پریشان کردیا۔ سپریم کورٹ نے ویب سیریز تانڈو کے اداکاروں اور دیگر عملے کو تحفظ فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ ادھر بومبے ہائی کورٹ نے ہراسگی سے متعلق دو متنازع فیصلے سنادیئے۔

انڈیا میں ہندو انتہا پسند نئی ویب سیریز تانڈو کی مخالفت میں کھڑے ہوگئے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں نے سیریز میں ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرایا۔ عملے نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ لیکن، عدالت نے عملے کو گرفتاری سے تحفظ فراہم کرنے کی درخواست مسترد کردی ۔

بالی ووڈ اداکارہ رچا چڈھا نے فیصلے پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عدالت عظمیٰ کی ترجیحات کے تبصرے کے ساتھ پوسٹ شیئر کی۔

اداکارہ کونکنا سین شرما نے بھی ٹوئٹر پر فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

دوسری جانب بومبے ہائی کورٹ نے ہراسگی کی نئی تعریف بیان کردی۔ عدالت کے مطابق اگر کوئی شخص کسی خاتون کا سینہ کپڑوں کے اوپر سے دباتا ہے تو وہ ہراسگی کے زمرے میں شمار نہیں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

ہندوانتہا پسند سیف علی خان سے پھر ناراض

بومبے ہائی کورٹ نے 12 سالہ بچی کے ہراسگی سے متعلق مقدمے کے متنازع فیصلے میں کہا کہ کسی نابالغ لڑکی کا ہاتھ پکڑنا یا اس کے سامنے پینٹ کی زِپ کھولنا ہراسگی میں شمار نہیں ہوتا۔ اس حوالے سے انڈیا کی سول سوسائٹی کے اراکین شدید غم وغصے کا اظہار کررہے ہیں۔

انڈیا کی عدالتوں کے حالیہ فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ریاست کے نازک امور پر انتہائی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

متعلقہ تحاریر