کرونا میں ڈنمارک مسافروں کو خصوصی پاسپورٹ جاری کرے گا

فی الحال اس پاسپورٹ کا تجربہ کیا جارہا ہے جو آئندہ 3 سے 4 ماہ میں استعمال کرنے کے لیے تیار ہوجائے گا۔

کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد کم ضرور ہوئی ہے لیکن بالکل ختم نہیں ہوئی اور اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈنمارک نے خصوصی پاسپورٹ متعارف کرادیا ہے جس سے یہ معلوم ہوگا کہ مسافر کو ویکسین لگائی گئی ہے یا نہیں۔

ڈنمارک کی حکومت کا کہنا ہے کہ فی الحال اس پاسپورٹ کا تجربہ کیا جارہا ہے جو آئندہ 3 سے 4 ماہ میں باقاعدہ متعارف کرادیا جائے گا۔ ڈنمارک کے وزیر خزانہ مورٹن بوڈسکوف نے کہا ہے کہ اس وبائی مرض کے دوران معاشرے کو دوبارہ ٹریک پر لانا بہت ضروری ہے۔ ڈنمارک کے متعدد ادارے کثیر الملکی تھے اور جس کی وجہ سے عہدیداروں اور ملازمین کا سفر کرنا ضروری تھا۔

نئے ڈیجیٹل پاسپورٹ سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے ڈنمارک کے وزیر خزانہ نے بتایا کہ ڈیجیٹل شکل میں یہ ایک اضافی دستاویز ہوگی جو اس بات کی تصدیق کرے گی کہ اس کے حامل کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی ہے یا نہیں۔

اس نئی سفری دستاویز کا مشورہ ‘کنفیڈرین آف ڈیشن انڈسٹریز’ نے دیا تھا جو ڈنمارک کی بڑی صنعتوں پر مشتمل تنظیم ہے۔ کرونا کے مرض کے دوران خصوصی استثنیٰ پاسپورٹ جاری کرنے والا ڈنمارک کوئی پہلا ملک نہیں ہے۔

گزشتہ سال جب کرونا ویکسین کی تیاری پر کام چل رہا تھا تو ایسٹونیا بھی ملک میں آنے والے مسافروں پر نگاہ رکھنے کے لیے ایک ‘ڈیجیٹل استثنیٰ پاسپورٹ’ کی جانچ کررہا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیئرڈ کشنر نوبل انعام کے لیے نامزد

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خصوصی پاسپورٹ جاری کرتے ہوئے ایسٹونیا کو اضافی محتاط رہنے کے لیے خبردار کیا تھا ، اس کے بعد یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا کسی شخص کے ذریعہ محفوظ کردہ استثنیٰ مستقل ہے یا پھر اس بیماری سے دوبارہ عارضے کا معاہدہ ہوسکتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے خصوصی پاسپورٹ کے اجراء پر ایسٹونیا کو اضافی محتاط رہنے پر زور دیا تھا۔ جس کے بعد یہ معلوم نہیں تھا کہ کسی شخص کے ذریعے حاصل ہونے والی استثنیٰ مستقل ہے یا پھر عارضے کا دوبارہ معاہدہ ہوسکتا ہے۔

اسرائیل نے رواں سال کے آغاز میں اسی طرح کے اقدام اٹھایا تھا کیونکہ اس نے اٗن لوگوں کے لیے ایک ‘گرین بُک لیٹ’ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کی ضرورت سے زیادہ خوراک لے رہے ہیں۔

اپریل 2020 میں چلی نے بھی حفاظتی ٹیکوں سے محروم شہریوں کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر