سیاست اور صحت کے تناظر میں پچھلے 2 دن انڈیا پر بھاری

انڈین اپوزیشن اتنی بڑی تعداد میں فوجیوں کی ہلاکت کو انٹلیجنس کی ناکامی قرار دے رہی ہے۔

انڈیا کے لیے پچھلے 2 دن بہت برے ثابت ہوئے ہیں۔ ایک طرف ریاست چھتیس گڑھ میں باغیوں کے ہاتھوں 22 فوجی ہلاک ہوئے جبکہ ایک دن میں ایک لاکھ کرونا کیسز رپورٹ ہوگئے۔

انڈیا کی مشرقی ریاست چھتیس گڑھ میں سنیچر اور اتوار کے روز ماؤ نواز باغیوں نے 22 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ 30 سے زائد اہلکار زخمی ہوگئے۔ 3 اپریل کو ضلع بیجاپور اور سکما کی سرحد کے ساتھ واقع ترام کے جنگلات میں 2 ہزار سے زائد انڈین سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے آپریشن شروع کیا۔ 400 باغیوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران پہلے 5 فوجی مارے گئے جبکہ بعد میں جنگل سے 17 لاشیں برآمد ہوئیں۔ حملے کے بعد ماؤ نواز باغی فوجیوں کا اسلحہ، بلٹ پروف جیکٹس اور جوتے بھی لے کر فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیے

مودی نے کرونا سے بچاؤ کی ویکسین تو لگوائی لیکن احتیاط بھول گئے

جانی نقصان پر وزیراعظم نریندر مودی اور دیگر شخصیات نے رنج و غم کا اظہار کیا۔

انڈین اپوزیشن کی جانب سے اتنی بڑی تعداد میں فوجیوں کی ہلاکت کو انٹلیجنس کی ناکامی قرار دیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے کانگریس رہنما راہول گاندھی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کردیا۔

انڈین حکومت باغیوں کو داخلی سکیورٹی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے چکی ہے جبکہ ماؤ نواز باغیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ زمین اور غریب قبائلی گروپوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

میدان میں لڑی جانے والی جنگ کے علاوہ انڈیا میں کرونا کے خلاف بھی جنگ جاری ہے۔ اتوار کو انڈیا میں کووڈ 19 کے ایک لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے جو کہ کسی بھی ملک میں اب تک ایک دن میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

انڈیا میں وائرس سے اب تک ایک کروڑ 25 لاکھ افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ کووڈ 19 کے ایکٹیو کیسز کی تعداد 7 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ ایک لاکھ 65 ہزار شہریوں کو کرونا نے موت کی نیند سلادیا ہے۔ اس بدترین صورتحال پر جلد قابو نہ پایا گیا تو انڈیا کی آبادی کا ایک بڑا حصہ وبا سے شکست کھاجائے گا۔

متعلقہ تحاریر