انڈیا نے کرونا کیسز کی تعداد میں برازیل کو پیچھے چھوڑ دیا

انڈیا میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک لاکھ 60 ہزار سے زیادہ کرونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

ایک جانب ایک کروڑ 35 لاکھ سے زیادہ کرونا کیسز کے ساتھ انڈیا نے برازیل کو پیچھے چھوڑ دیا اور اب وہ امریکا کے بعد کووڈ 19 سے متاثر ہونے والا دنیا کا دوسرا ملک بن گیا ہے۔ دوسری جانب انڈیا کی ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں خطرناک وبائی صورتحال میں کمبھ کا میلہ جاری ہے۔ میلے میں ایک اندازے کے مطابق 50 لاکھ سے زیادہ ہندو یاتری شرکت کرتے ہیں۔

انڈیا میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک لاکھ 60 ہزار سے زیادہ کرونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ عالمی وباء سے متاثرہ 880 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ انڈین میڈیا کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں اسپتالوں میں بستروں کی کمی ہوگئی ہے جبکہ ملک میں کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

انڈین میڈیا کے مطابق اب تک کرونا سے متاثرہ 96 ہزار 727 مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو جاچکے ہیں۔ ملک میں کرونا کیسز کی تعداد ایک کروڑ 36 لاکھ 86 ہزار 73 ہے جبکہ فعال کیسز کی تعداد 12 لاکھ 58 ہزار 906 تک پہنچ گئی ہے۔ انڈیا میں اب تک کرونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 71 ہزار 89 ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کرونا کی وباء کے باعث انڈین سپریم کورٹ بند

انڈیا کی ریاست مہاراشٹر میں کرونا کی وباء سب سے زیادہ بے قابو ہے جہاں ایک دن میں 51 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ مہاراشٹر کے علاوہ دہلی، اتر پردیش، کرناٹک اور گجرات ایسی ریاستیں ہیں جہاں پر کرونا کے ریکارڈ کیسز کی تصدیق ہورہی ہے۔

انڈین میڈیا کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مہاراشٹر میں 51 ہزار 751، اتر پردیش میں 13 ہزار 604، چھتیس گڑھ میں 13 ہزار 576، دہلی میں 11 ہزار 491، اور کرناٹک میں 9 ہزار 579 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

کرونا کیسز انڈیا برازیل
Etvbharat.com/

انڈیا کے وزیر صحت راجیش ٹوپے کا کہنا ہے کہ ریاست مہاراشٹر میں کرونا کیسز میں مسلسل اضافے کے پیش نظر مکمل لاک ڈاؤن کی تیاری کرلی ہے۔

کمبھ کا میلہ اور لاکھوں کا ہجوم

انڈیا کی ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں کرونا کی وباء کی خطرناک صورتحال میں ہندوؤں کا مذہبی تہوار کمبھ میلہ بھرپور انداز سے منایا جارہا ہے۔ پیر کے روز کمبھ میلے میں آنے والے تقریباً 21 لاکھ سے زیادہ عقیدت مند دریائے گنگا میں نہا چکے ہیں۔ انڈین حکام کا کہنا ہے کہ ہجوم کے باعث وہ حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ہندوؤں کے عقیدے کے مطابق گنگا ایک پاک دریا ہے اور جو اس میں نہاتا ہے وہ گناہوں سے پاک ہوجاتا ہے۔ دو ماہ تک جاری رہنے والے اس تہوار میں پیر کا روز غسل کے حوالے سے سب سے اہم سمجھا جاتا ہے۔

ہریدوار شہر اس اجتماع کی میزبانی ایک ایسے وقت میں کر رہا ہے جب گذشتہ چند ہفتوں سے انڈیا میں روزانہ ایک لاکھ سے زیادہ کرونا کی وباء کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔

انڈیا کے معروف صحافی شیکھر گپتا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ مجموعی طور پر 12 لاکھ فعال تشویشناک کیسز اور یومیہ 2 لاکھ کیسز کی خطرناک صورتحال میں کمبھ میلے کا انعقاد سمجھ سے بالاتر ہے۔ اس کی وجہ سے وباء چھوٹے قصبوں اور گاؤں میں پھیل رہی ہے۔ پہلے لاک ڈاؤن میں ہم کسی طرح بچ گئے مگر اب ہم اس خطرناک صورتحال کو دوبارہ دعوت دے رہے ہیں۔

بالی ووڈ کے معروف اداکار جاوید جعفری نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ کمبھ کے میلے میں لگائے گئے کیمروں کی مدد سے ان افراد کو تلاش کیا جائے گا جنہوں نے ماسک نہیں پہنے ہوں گے۔ پھر ڈرون ان افراد کے پاس جائے گا اور انہیں اٹھا کر تھانے پہنچا دے گا۔

انڈین صحافی رانا ایوب نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ انڈین میڈیا نے گذشتہ سال تبلیغی اجتماع کے انعقاد پر ہنگامہ مچایا تھا۔

انڈیا میں گذشتہ سال کا تبلیغی اجتماع

گذشتہ سال انڈیا میں تبلیغی اجتماع 21 مارچ کو دہلی میں لاک ڈاؤن کے اعلان سے دو روز قبل منعقد کیا گیا تھا جس میں لگ بھگ 1750 افراد شریک تھے۔

کرونا کیسز انڈیا برازیل
Courtesy: BBC

کرونا کی وباء کی صورتحال کے پیش نظر ہندو مذہبی انتہا پسندوں نے تبلیغی اجتماع کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا شروع کردیا تھا کہ تبلیغی اجتماع میں شریک ہونے والے افراد کی وجہ سے انڈیا میں کرونا پھیلا ہے کیونکہ اجتماع میں 200 سے زیادہ افراد بیرون ممالک سے شریک ہوئے تھے۔

انڈیا کی ریاست دہلی کے وزیراعلیٰ ارویند کیجریوال نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ‘دہلی کے 97 کیسز میں سے 24 کا تعلق تبلیغی مرکز سے ہے۔’

متعلقہ تحاریر